فروغ درودخوانی کے لئے کاوشیں بروئے کار لائیں گے:الحاج شمیم الدین
کراچی ( سٹی ڈیسک)اتحادبین المسالک کے غیرسیاسی ادارے پاکستان اسلامک فورم کا اجلاس بانی وسرپرست اعلیٰ الحاج شمیم الدین کے زیرصدارت منعقدہواجس میں تحریک فروغ درود خوانی کا قیام عمل میں آیا،تحریک فروغ درودخوانی کا صدر علامہ جمیل احمدنعیمی اور معروف دانشور رضوان صدیقی کو سیکریٹری جنرل منتخب کیاگیاجبکہ الحاج شمیم الدین سرپرستی کریں گے اور دیگر ذمہ داران میں صوفی منورعلی چشتی،محمدیاسین خان ایڈوکیٹ،محمدسلیم خان قادری ترابی،سید محمدمطاہر، انجینئر حاجی محمدشعیب شمیمی،حاجی محمدآصف شمیم،حاجی مرزامبین بیگ، ناصرحسین خان،رانااشفاق رسول ودیگر کے نام شامل ہیں۔ تحریک فروغ درودخوانی کے تحت کراچی سمیت ملک بھرمیں فروغ درودخوانی کے لئے کاوشیں اور کوششیں بروئے کار لائی جائیں گی اور ہر سال 2شعبان المعظم کو یوم نزول درودشریف منایاجائے گا۔الحاج شمیم الدین نے اپنے خطاب میں کہاکہ تحریک فروغ درودخوانی کے قیام کا مقصد نوجوانوں میں تیزی سے بڑھتے ہوئے غیر اسلامی تہواروں میں شرکت کے رجحان کوختم کرنااور درودشریف کی برکات سے ملک کو امن وامان اور خیر کا گہوارابناناہے۔ایسے نوجوان جو کرسمس، نیوایئرنائٹ،ویلنٹائن ڈے،لافٹرڈے، ہولی، دیوالی اوربسنت جیسے غیر اسلامی تہواروں میں دلچسپی لیتے ہیں ان میں تحریک فروغ درودخوانی کے ذریعے اسلامی اقدارکا شعور اجاگرکیاجائے گا۔انہوں نے کہاکہ مستندروایات کے مطابق 2شعبان المعظم کو اللہ رب العزت نے آیت درودنازل فرماکرامت مسلمہ پر احسان عظیم فرمایاجس کی مناسبت سے ہم ہر سال 2شعبان المعظم کو یوم نزول درودشریف منانے کااہتمام کریں گے۔ان شاء اللہ پہلے مرحلے میں یہ پروگرام کراچی ضلع وسطی میں کیاجائے گا،بعدازاں ملک کے گوشے گوشے میں پھیلادیاجائے گا اور اس کی برکات آئندہ چند سالوں میں ہی ہمیں ملناشروع ہوجائیں گی۔اس سلسلے میں الحاج شمیم الدین نے ایک خط بھی جاری کیاہے جس انہوں نے تحریرکیاہے کہ باقاعدہ مہم کا آغازرجب المرجب کے تیسرے جمعہ مبارک سے ہوگا،اس سلسلے میں جلسوں میں اور مساجد میں ائمہ وخطباء سے درودشریف کی فضیلت سے آگاہ کرنے کی درخواست کی جائے گی۔نماز کے بعد چہل احادیث مبارکہ کے پمفلٹ تقسیم کئے جائیں گے،ماہ رجب کے چوتھے جمعے کے بعد اسکولوں کی انتظامیہ اور دینی وسماجی رہنمائوں سے رابطے کئے جائیں گے اور اسکولوں میں ہرصبح اسمبلی میں طلباء کو درودشریف پڑھنے کی تلقین کی جائے گی،اس کے علاوہ تشہیر کے دیگر تمام ذرائع بھی بروئے کارلائے جائیں گے۔