سلامتی کونسل فلسطین میں یہودی آباد کار منصوبے فوری رکوا ئے: سعودی کابینہ
ریاض (صباح نیوز)سعودی عرب کی کابینہ کے اجلاس میں فلسطینیوں کے خلاف قابض اسرائیلی حکام کے بڑھتے ہوئے حملوں، یہودی آباد منصوبوں میں اضافہ اور فلسطینیوں کی مزید اراضی ہتھیانے جیسی کارروائیوں پر غور کیا۔ دارالحکومت ریاض کے الیمامہ پیلس میں گزشتہ روز ہونے والے کابینہ کے اجلاس کی صدارت خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کی۔کابینہ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے صورتحال کا نوٹس لینے کی اپیل کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر مقبوضہ فلسطین میں یہودی آباد کاری کے منصوبوں پر روک لگائی جائے۔ اجلاس کے آغاز میں شاہ سلمان نے کابینہ کو امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو سے اپنی ملاقات میں کئے جانے والے فیصلوں اور دونوں دوست ملکوں کے درمیان پائے جانے والے تاریخی تعلقات کے بارے میںآگاہ کیا۔ مشرق وسطی کی تازہ صورتحال بھی کابینہ کے اجلاس میں زیر بحث آئے۔ادھریہودی آباد کاروں کا تلمودی تعلیمات کے مطابق مذہبی رسومات کی ادائی کی آڑ میں مسجد اقصی پر دھاووں کا سلسلہ جاری ہے۔مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی محکمہ اوقاف کے مطابق علی الصباح بیسیوں یہودی آباد کار پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں قبلہ اول میں داخل ہوئے اور مذہبی رسومات کی ادائیگی کی آڑ میں مقدس مقام پربے حرمتی اور اشتعال انگیزی کا ارتکاب کیا۔اسرائیلی پولیس نے بھی فلسطینی محافظوں کو پیچھے دھکیل دیا اور یہودی آباد کاروں کو آزادی کے ساتھ مسجد میں گھومنے کی اجازت دی گئی۔گزشتہ روز شام کے وقت متعدد یہودی آباد کاروں نے قبلہ اول پراجتماعی یلغار کی۔ اس موقع پرفلسطینیوں کی بڑی تعداد بھی مسجد اقصی میں جمع ہوگئی۔ فلسطینیوں نے یہودیوں کی اشتعال انگیزی کا مقابلہ کرنے اور انہیں روکنے کی کوشش کی مگر قابض فوج نے فلسطینیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ دریںاثنااسرائیلی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے الخلیل شہر میں ایک کارروائی کے دوران شہید فلسطینی اشرف ابو ذریع کی والدہ کو توہین آمیز سلوک کے بعد حراست میں لے لیا۔ قابض فوج نے 60 سالہ مسز ابو ذریع کو دورا کے مقام سے حراست میں لینے کے بعد حراستی مرکز منتقل کر دیا۔مسز ابو ذریع کو بیت ھوا میں قائم ایک چوکی سے اس وقت حراست میں لیا گیا جب وہ اپنے گھر لوٹ رہی تھی۔ اسے بس سے اتارنے کے بعد فوجی جیپ میں ڈال کر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا۔خیال رہے کہ مسز ابو ذریع کے دو معذور بچے ہیں اور وہ ان کی اکیلی کفیل ہیں۔ جلاد صفت صہیونی پولیس نے مسجد اقصیٰ کے ڈائریکٹر پر وحشیانہ تشدد کیا۔ دوسری جانب فلسطینی عوامی اور مذہبی حلقوں کی طرف سے مسجد اقصیٰ کے ڈایریکٹر پر صہیونی فوجیوں کے تشدد کی شدید مذمت کی ہے۔مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق گذشتہ روز اسرائیلی فوج نے مسجد اقصیٰ کے ڈائریکٹر الشیخ عمر الکسوانی کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا اور نمازیوں کو مسجد میں داخل ہونے سے روک دیا۔ اسرائیلی فوجیوں نے کئی گھنٹے تک مسجد اقصیٰ کو نمازیوں کے لیے بند رکھا۔ اس دوران اسرائیلی پولیس اہلکاروں نے قب الصخر ہر دھاوے کی کوشش کی تاہم مسجد کے محافظوں نے صہیونی پولیس کے بلوے کی کوشش ناکام بنا دی۔ادھر اسرائیلی وزیر زراعت اوری ارئیل نے یہودی آباد کاروں کے ایک گروپ کے ہمراہ مسجد اقصیٰ پر دھاوا بولا اور مسجد کی بے حرمتی کی۔