اسلام آباد ہائیکورٹ نے نجی سکولز منتقلی کیس میں سی ڈی اے نے رپورٹ جمع کرا دی
اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس عامر فاروق پر مشتمل ڈویڑن بنچ نے رہائشی علاقوں میں قائم نجی سکولوں کی منتقلی سے متعلق کیس میں سی ڈی اے کی رپورٹ پیش کئے جانے پر سماعت 31 جنوری تک ملتوی کر دی ہے۔ بدھ کو سماعت کے موقع پر عدالت نے سی ڈی اے کے وکیل سے استفسار کیا کہ کیا آپ نے سکولز کی منتقلی کے حوالے سے رپورٹ عدالت میں پیش کر دی ہے؟ جس پر عدالت کو بتایا گیا کہ جی ہاں سکولز منتقلی کے حوالے سے رپورٹ عدالت میں پیش کر دی ہے ، جن سکولز کو متبادل پلاٹس ملے مگر منتقل نہ ہوئے ان کی الاٹمنٹ منسوخ کر دی جائے گی ، ڈے کیئر سکولز کے لئے رہائشی علاقوں کے اطراف میں جگہ دیں گے۔ اس پر چیف جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیا کہ جن سکولوں کو متبادل پلاٹس ملے ان کو منتقلی کے لئے مناسب وقت دیں گے ؟ سی ڈی اے کے وکیل نے جواب دیا کہ جس طرح عدالت حکم دے۔ اس موقع پر جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ اگر آپ نے مناسب وقت نہ دیا تو بچوں اور ان کے والدین کے لئے نقصان دہ ہو گا ، اگر مالکان سال یا ڈیڑھ سال میں منتقل نہیں کرتے تو سکولز بند کر دیں۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ عدالت کے حکم کے بعد کوئی نیا سکول رہائشی علاقوں میں قائم نہیں ہوا ، جن مالکان کو پلاٹس مل گئے ان کو بلا کر آگاہ کر دیں جن کو پلاٹ الاٹ نہیں ہوئے ان سکولز کا کیا کریں گے؟ سی ڈی اے کے وکیل نے کہا کہ نیلامی کے ذریعے ان کو بھی پلاٹ دیئے جائیں گے۔ اس پر جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ ماسٹر پلان کا مقصد ڈیمانڈ اور سپلائی میں توازن برقرار رکھنا ہے۔ سی ڈی اے کے وکیل نے کہا کہ متبادل پلاٹس کے لئے سیکٹر آئی کا انتخاب کیا ہے۔