تحقیقات کے دوران خدمت خلق فائونڈیشن کی اراضی اور گاڑیاں بیچے جانے کا انکشاف
کراچی (نوائے وقت نیوز) ایم کیو ایم کے فلاحی ادارے ’کے کے ایف‘ سے متعلق اراضی اور گاڑیوں کی غیرقانونی منتقلی کا انکشاف ہوا ہے۔ ایم کیو ایم کے فلاحی ادارے خدمت خلق فاونڈیشن (کے کیایف) سے متعلق اہم انکشاف ہوا ہے کہ تحقیقات کے دوران ہی پنجاب میں موجود لگ بھگ 6 کروڑسے زائد کی دو اراضیاں بیچ دی گئی ہیں۔ ایف آئی اے کے انسداد دہشت گردی ونگ نے تفصیلات لاہور اور ملتان کے کمشنرز سے طلب کرلی ہیں۔ سندھ کے محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کو کے کے ایف کی گاڑیوں کے ٹرانسفر پر بھی فوری پابندی کی سفارش کردی گئی ہے، ایف آئی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ کے کے ایف فنڈز میں بھی خورد برد کی گئی ہے۔ ایف آئی اے ذرائع کا بتانا ہے کہ خدمت خلق فاؤنڈیشن کی ملتان اور لاہور میں موجود دو اراضیاں تحقیقات کے دوران ہی بیچ دی گئی ہیں۔ کمشنر ملتان اور لاہور سے ان اراضیوں کے بیچے جانے کی تفصیلات خط لکھ کر طلب کر لی ہیں، خریداروں کی تفصیلات بھی مانگی گئی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کے کے ایف کی اراضی قاعدے کے مطابق نہیں بیچی گئیں، قانونی طور پر کے کے ایف کی اراضی آرگنائزرز کی اجازت کے بغیر نہیں بیچی جاسکتیں، خدمت خلق فاونڈیشن ملتان اور لاہور میں چار اراضیوں کی مالک تھی، ملتان اور لاہور میں بیچی گئی دو اراضیوں کی قیمت لگ بھگ 6کروڑ سے زائد ہے تاہم اب بھی ملتان اور لاہور میں خدمت خلق فاونڈیشن کی دو اراضیاں موجود ہیں۔