خیبر پختونخوا حکومت کا قبائلی اضلاع کی ترقی کا عمل تیز کرنے کا فیصلہ
پشاور(بیورورپورٹ)خیبر پختونخوا حکومت نے قبائلی اضلاع کی ترقی کے عمل کو تیز کرنے کا فیصلہ کیا ہے اوراس حوالے سے تمام ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل یقینی بنانے کیلئے تین ماہ کاوقت دے دیا ۔اس ضمن میں بدھ کے روز گورنر خیبر پختونخوا کی زیر صدارت ایک اعلی سطح اجلاس ہوا جس میں وزیر اعلی خیبر پختو نخوا محمود خان ، تمام صوبائی وزراء ، سیکرٹریز اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی ، اجلاس میں نئے شامل ہونے والے اضلاع میں ترجیحی بنیادوں پر ترقیاتی اور دوسرے کام کرنے کے لئے باقاعدہ ٹائم لائن مقرر کی گئی۔ فاٹا میں تین مہینوں کے اندر اندر15 ہزار خالی آسامیاں پرکی جائے گی جن میں 6 ہزار پولیس اہلکاروں اور افسران کو بھرتی کیا جائیگا جبکہ 300 مساجد سولرائز کئے جائیں گے۔اجلاس کے بعد خیبر پختونخوا کے وزیر اطلاعات شوکت یوسف زئی نے صوبائی وزیر تعلیم ضیاء اللہ بنگش کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاہے کہ ضلع کرم میں 10 میگاواٹ ہائیڈل پروجیکٹ پر کام کا آغاز ہوچکا ہے ،سابقہ فاٹا کی 25 تحصیلوں میں 31 مارچ تک میونسپل سروسز کو توسیع دی جائے گی۔ انہو ںنے کہاکہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تمام نئے اضلاع میں فٹ پاتھ اور نکاس اب کا نظام متعارف کرائے جائیگا۔ انہو ںنے بلدیاتی نظام کے حوالے سے کہاکہ وہاں جلد از جلد بلدیاتی انتخابات کا انعقاد کیا جائے گا اس کے علاوہ صوبائی اسمبلی کے لئے جنرل الیکشن اسی سال جولائی سے پہلے پہلے مکمل کیا جائے گا۔ شوکت یوسف زئی نے کہاکہ صوبائی وزیر عاطف خان نے اعلان کیا کہ فاٹا میں مارچ کے مہینے میں سپورٹس گالا منعقد کیا جائے گا اور فاٹا کے جوان والی بال ، فٹ بال اور کرکٹ کے مقابلوں میں بھر پور حصہ لیں گے اس کے علاوہ جہا ںزمین دستیاب ہوگی وہاں ایک بڑا سٹیڈیم بھی تعمیرکردیا جائے گا۔ اس کے علاوہ وہاں پر کلچرل سرگرمیوں کو فروغ دیا جائے گا اور جلد از جلد ثقافتی سرگرمیاں شروع کی جائیں۔ وزیر اطلاعات نے بتایاکہ مذکورہ اضلاع میں سو سے زیادہ آثا ر قدیمہ کے مقامات پائے جاتے ہیں انہو ںنے کہاکہ نئے ضم شدہ اضلاع کے اکثر لوگ زیادہ غریب ہیں اور کچھ ابھی بھی IDPs کے طورپر مختلف شہروں میں زندگی گذارنے پر مجبور ہیں لہذا غربت کو ختم کرنے کے لئے اور نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کے لئے وہاں جلد بلاسود مائیکروفنانس سکیم شروع کی جائے گی۔ انہو ںنے کہاکہ سالانہ ترقیاتی فنڈ پر خوش اسلوبی سے کام جاری ہیں اے ڈی پی سکیمیں متعین ہوچکی ہیں انہو ںنے کہاکہ وہاں پر گورنر ماڈل سکولز بڑا اچھا رزلٹ دے رہے ہیں ان سکولوں میں ہر قسم کی کمی کو پورا کیا جائے گا وزیر اطلاعات نے کہاکہ 31 جنوری سے تمام نئے ضم شدہ اضلاع میں صحت انصاف کارڈ کا اجراء کیا جائے گا۔انصاف کارڈ زبلاتفریق سب کو ملیں گے انہو ںنے کہاکہ فاٹا کی عوام نے ہمیشہ بڑی قربانیاں دی ہیں اب وقت آچکا ہے کہ ان کی تمام محرومیوں کا ازالہ کیا جائے اور وہاں کے نوجوانوں کو مثبت رخ پر ڈالا جائے انہو ںنے کہاکہ تمام DHQs ہسپتالوں میں ہر قسم کمی کو پورا کیا جائے گا۔ باقی صوبے کے طرز پر وہاں پر بھی تمام ایمرجنسی میڈیسن فری فراہم کئے جائیں گے انہو ںنے کہاکہ تمام محکموں کو ہدایات جاری کردی گئی ہیں کہ 31 مارچ تک تمام خالی آسامیوں کو منظر عام پر لا کر فوری طورپر پر کیا جائے۔ وزیر ا؎طلاعات نے صحافیو ںکو بتایا کہ 25 ارب روپے فاٹا سیکرٹریٹ فراہم کرے گا اور محکمہ تعلیم نے بھی الگ سے 18 ارب روپے مختص کئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ فاٹا کی ترقی کے لئے محکمہ پی اینڈ ڈی میں الگ برانچ کھول دیا گیا ہے۔