وینڈر صنعت30 برس سے ملک میں روزگار کے مواقع فراہم کررہی ہے:آٹو مینوفیکچررز
لاہور(کامرس رپورٹر)گاڑیوں کے پرزہ جات فراہم کرنے والی وینڈر صنعت مقامی آٹو صنعت کی پیداوار ہے جو گزشتہ 30 برسوں سے ملک میں روزگار کے مواقع فراہم کررہی ہے اور ملک کا قیمتی زرمبادلہ بچارہی ہے تاہم گزشتہ چند ماہ میں مصنوعات کی فروخت میں کمی تشویش کاباعث ہے۔مقامی طور پر تیار کی جانے والی گاڑیوں میں لوکلائزیشن کا حصہ 60 فیصد ہے اور آٹو پالیسی 2016-21ء سے حوصلہ افزائی کی توقع تھی کیونکہ لوکلائزیشن سے مقامی آٹو صنعت کو بھی فائدہ پہنچا اور حکومت کو بھی وہ اس طرح کہ روپے کی قدر میں کمی اور عالمی بحران میں مقامی انجینئرنگ سے ان واقعات کے اثرات کو کم کیا گیا۔ مقامی آٹو پارٹس مینوفیکچررز کا کہنا ہے کہ گزشتہ تین دہائیوں کی ترقی تین جاپانی کار ساز کمپنیوں کی طرف سے مقامی پرزہ جات خریدنے کی وجہ سے ہوئی ہے جس سے پاکستان کی انجینئرنگ صنعت کو استحکام پہنچا اور ٹیکنالوجی کی منتقلی عمل میں آئی۔ اس طرح پرزہ جات کے معیار، ریسرچ اور درآمد کے متبادل مصنوعات کی فراہمی ممکن ہوئی اور مقامی آٹو صنعت کو بھی زرمبادلہ بچانے، فوری پرزہ جات کی فراہمی اور مزید روزگار کے مواقع فراہم کرنے میں مدد ملی۔ اس وقت 400 وینڈرز پاکستان بھر میں 30 کروڑ روپے کے پرزہ جات آٹو صنعت کو روزانہ فراہم کررہے ہیں جو پرزہ جات بنانے والی صنعت، وینڈرز انڈسٹری کی لوکلائزیشن کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہے۔ یہ تمام تر ترقی وینڈرز کی جانب سے پاکستان اور جاپان کے درمیان 45 سے زائد ٹیکنیکل اسسٹنٹ معاہدوں کے نتیجے میں عمل میں آئی ہے کیونکہ جاپانی کمپنیوں نے کبھی معیار پر سمجھوتہ نہیں کیا۔ آٹو صنعت اور وینڈر انڈسٹری کی باہمی ترقی کے باعث ملک کا تجارتی خسارہ بھی کم کرنے میں مدد ملی۔