یونیک گروپ آف انسٹی ٹیوشنز کے زیر اہتمام سی پیک پر سیمینار
لاہور (پ ر) پاک۔ چین اقتصادی راہداری سے پاکستان کی معیشت بھی مظبوط ہوگی اور اس سے توانائی جیسے شدید بحران پر بھی قابو پانے کے ساتھ ساتھ روڈ انفاسٹرکچر ڈویلپمنٹ اور بہترین روزگار کے مواقع بھی پیدا ہونگے۔پاک۔ چین اقتصادی راہداری پاکستان اور چین کو ایشیا یورپ اور دوسری عالمی منڈیوں تک رسائی بھی دے گی۔ان خیالات کا اظہار سی پیک کے ایک 9 رکنی وفدنے یونیک گروپ آف انسٹی ٹیوشنز کے زیر اہتمام ڈاکٹر نثار آڈیٹوریم میںسی پیک کی اہمیت اور افادیت کے حوالے سے سیمینارسے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وفد کے اراکین نے کہا کہ پاکستان میں اس منصوبے کے باعث تقریبا 11 ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کی جا سکے گی اور گیس، کوئلہ اور شمسی توانائی کے منصوبے اس کے علاوہ ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ اس منصوبے کے تحت کراچی سے لاہور تکسو11 سو کلومیٹر لمبی موٹر وے تعمیر کی جائے گی اورقراقرم ہاہی وے کوبھی ارسرنو تعمیر کیا جائے گا۔ انھوں نے مزید بتایا کہ کراچی سے پشاور تک ریلوے ٹریک بچھایا جائے گا جس پر 160کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ٹرین چلا کرے گیاور اس راہداری سے سفر انتہائی کم ہوجائے گا اور جو سفر پہلے 12000کلومیٹر تھا اب 2395کلومیٹر رہ جائے گا۔انہوں نے کہا کہ پاک۔ چین اقتصادی راہ داری 3218کلومیٹر طویل روٹ ہے جو آئندہ چند برسوں میں مکمل ہوجائے گا اور اس منصوبے کی تکمیل پر 75 ارب ڈالر سے زائد لاگت آ ئے گی۔ ریکٹر یونیک گروپ آف انسٹی ٹیوشنز نے وفد کی آمد پر شرکا ء کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ سی پیک کے حوالے سے طلبہ کو فراہم کی گئی معلومات طلبہ کے لیے انتہائی مفید ثابت ہونگی۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے وقت میں اقتصادی راہداری معیشت کو پروان چڑھانے کے لیے اہم ثابت ہو گی اور اب پاکستان کو اس حوالے سے خصوصی کردار ادا کرنا ہو گا۔