پنجاب میں منشیات کی روک تھام کیلئے ٹاسک فورس بنانے کا فیصلہ
لاہور(نیوزرپورٹر)پنجاب میں منشیات کی روک تھام کے حوالے سے اعلیٰ اختیاراتی ٹاسک فورس بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس میں صحت، سکولز ایجوکیشن، ہائیر ایجوکیشن اور ایکسائز و نارکوٹکس کنٹرول کے وزرأ اور متعلقہ محکموں کے سیکرٹری بھی شامل ہوں گے۔ اس ضمن میں وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد اور وزیر ہائیر ایجوکیشن راجہ یاسر ہمایوں کی زیر صدارت انسداد کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں معاشرے بالخصوص تعلیمی اداروں میں منشیات کے استعمال کی حوصلہ شکنی کے اقدامات پر غور کیا گیا۔ وزیر صحت نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ منشیات استعمال کرنے والے عام طور پر منشیات کی سپلائی بھی شروع کر دیتے ہیں۔منشیات کی لعنت کو جڑ سے اکھاڑنے اور عادی افراد کی بحالی وقت کی ضرورت ہے۔ تمام محکموں کو مربوط انداز میں آگے بڑھنے کے لئے ٹھوس حکمت عملی بنانا ہوگی۔ منشیات کی روک تھام کے لئے نئی قانون سازی کی ضرورت پڑی تو وہ بھی کریں گے۔ ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ منشیات کے عادی افراد کے حوالے سے ہیلپ لائن بنانے پر بھی غور کیا جائے گا۔جس میں والدین یا سکولوں کی انتظامیہ اور عام شہری بھی اپنی شکایات درج کراسکیں گے۔ اس موقع پر وزیر برائے اعلی تعلیم نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں منشیات کا استعمال لمحہ فکریہ ہے۔ منشیات کے عادی افراد کی عارضی بحالی زیادہ کارگر ثابت نہیں ہوتی ضرورت اس امر کی ہے کہ نشے کے عادی افراد کو مستقل اس سے نجات دلائی جائے۔