مقبوضہ کشمیر میں قابض انتظامیہ کشمیری عوام کو کل جماعتی حریت کانفرنس کے علیل چیئرمین سیدعلی گیلانی سے ملاقات کی اجازت نہیں دے رہی ہیں جنہیں گزشتہ کئی دنوں سے سینے میں شدید تکلیف کا سامنا ہے ۔
حیدر پورہ میں بزرگ رہنما کی رہائش گاہ کے باہر بھارتی فورسز کی بھاری نفری تعینات ہے تاکہ ان کی عیادت کیلئے کوئی انکے گھر نہ جاسکے ۔
حریت رہنماؤں اور تنظیموں نے سرینگر سے جاری اپنے بیانات میں کہاہے کہ بھارت سیدعلی گیلانی کو علاج معالجے کی مناسب سہولتوںسے محروم رکھ کر انہیں جان سے مارنے کی سازش کررہا ہے ۔
بیانات میں سیدعلی گیلانی کو کشمیر کاز کیلئے انکی طویل جدوجہد پر جنوبی ایشیاء کا عظیم ترین اور سب سے قابل احترام رہنماء قراردیتے ہوئے کہاگیا کہ مزار شہداء سرینگر میں تدفین کی ان کی خواہش نے بھارتی حکام کو بوکھلاہٹ کا شکار کر دیا ہے۔
حریت رہنماؤں مختار احمد وازہ ، محمود احمد ساغر ، اعجاز رحمانی ، الطاف حسین وانی اور جموںوکشمیر لبریشن فرنٹ نے اپنے الگ الگ بیانات میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس پر زوردیا ہے کہ وہ عالمی ادارے کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے محمد یاسین ملک سمیت تمام کشمیری سیاسی نظربندوں کی رہائی کا بھی مطالبہ کیا۔
ا سلام آباد میں اقوام متحدہ کے مبصر دفتر کے باہر بھارت مخالف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔مظاہرے کا اہتمام سول سوسائٹی کے ارکان نے کیا تھا ،جس میں حریت رہنمائوں کے علاوہ تمام شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے شرکت کی ۔
اس موقع پر مظاہرے کے شرکاء نے اقوام متحدہ کے دفتر میں ایک یادداشت پیش کی جس میں عالمی ادارے کے سربراہ انتونیو گوتریس پر زور دیا گیا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کے قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل میں اپنا کردار ادا کریں۔