مقبوضہ کشمیر: متعدد حریت رہنما گرفتار، پاکستان کے حق میں نعرے لگانے پر 3 کشمیری طلبا زیر حراست
سرینگر (آئی این پی + این این آئی + نیٹ نیوز) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پابندیاں 197 روز میں داخل ہو گئی ہیں جبکہ مسلسل لاک ڈائون سے کشمیریوں کی مشکلات مزید بڑھ گئی ہیں۔ جگہ جگہ ناکہ بندی سے لوگوں کے معمولات زندگی بری طرح متاثر ہیں۔ پولیس کے ڈائریکٹر جنرل پولیس دلباغ سنگھ نے کہا ہے کہ 2019 میں پلوامہ میں ہونے والے حملے میں ملوث تمام عسکریت پسندوں میں سے اب کوئی بھی نہیں جو زندہ ہو۔انہوں نے کہا کہ پلوامہ حملے میں براہ راست یا بلاواسطہ ملوث تمام عسکریت پسند نہیں رہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر نے عسکریت پسندی کے خلاف جنگ میں ہر طرح سے تعاون کیا ہے اور اسے مزید جاری رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر پولیس بھارت کی خودمختاری اور سالمیت کے لیے ہر طرح سے کھڑی ہوگی۔دوسری جانببھارتی ریاست کرناٹک کے ضلع حوبالی میں ایک انجینئرنگ کالج میں زیر تعلیم تین کشمیری طلباء کو پاکستان کے حق میں نعرے لگانے اور سوشل میڈیا پراس کی ویڈیو پوسٹ کرنے پربغاوت کا مقدمہ درج کرکے گرفتار کرلیا گیاہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق پولیس نے بتایا کہ ابتدائی معلومات کے مطابق طلباء کشمیر کے ضلع شوپیاں سے تعلق رکھتے ہیں اور یہ کارروائی کالج انتظامیہ کی شکایت پر کی گئی ہے۔ ادھرنئی دہلی میں فرانس کے سفیر ایمانوئل لینین نے بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ جلد سے جلد وادی کشمیر سے پابندیاں ختم کرے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ایمانوئل لینن ان 25 غیرملکی سفیروں میں شامل تھے جنہیں رواں ہفتے کے شروع میں مقبوضہ کشمیر کے دورے پرلے جایا گیا تھا۔ایمانوئل لینین نے نئی دہلی میں صحافیوںسے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ یہ دورہ اس لئے اہم ہے کہ بحیثیت سفیر مجھے اپنی آنکھوں سے صورتحال کو دیکھنے کی ضرورت تھی تاکہ حالات کا بہتر اندازمیں جائزہ لیا جاسکے۔ انہوں نے کہاکہ مقامی حکام اور سول سوسائٹی کے کچھ حصوں ، مقامی ذرائع ابلاغ اور کاروباری برادری کے ساتھ براہ راست بات چیت بہت فائدہ مندتھی۔ بھارتی فورسز نے شمالی کشمیر میں کشمیری حریت پسند رہنما غلام محمد خان سوپوری سمیت نصف درجن حریت رہنماں اور کارکنوں کو گرفتار کر لیا ہے ۔ بارہمولہ ضلع کے علاقے سوپور میں گھروں پر چھاپوں کے دوران پولیس نے نصف درجن حریت کارکنوں کے ساتھ غلام محمد خان سوپوری اور شبیر احمد ڈار کو غیر قانونی طور پر حراست میں لیا۔ زیر حراست افراد کو سوپور تھانے منتقل کردیا گیا۔بھارتی نیم فوجی اور سنٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) نے مقبوضہ کشمیر میں محاصرے اور سرچ آپریشن کے دوران ڈرون کا استعمال شروع کردیا ہے۔