رابطہ کمیٹی کے نام فائنل ہونگے‘ فاروق ستار اپنے نامزد سینٹ امیدواروں سے دستبردار
کراچی (صباح نیوز+ نوائے وقت رپورٹ) متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما فاروق ستار نے سینٹ الیکشن کی نشست کے معاملے پر رابطہ کمیٹی کو پیشکش کی ہے کہ وہ اپنی مرضی کے چار ارکان کے نام دیدیں۔ وہی ہمارے امیدوار ہوں گے، دیگر امیدوار دستبردار ہوجائیں گے۔ میں ان کے فائنل کردہ امیدواروں کا اعلان کردوں گا۔ فاروق ستار نے کہا کہ نام منتخب کرنے میں میری کوئی مرضی شامل نہیں ہوگی۔ فاروق ستار نے کہا کہ یہ فیصلہ انہوں نے تنظیم بچانے کیلئے ایم کیو ایم کے رہنمائوں سے مشورے کے بعد کیا۔ بہادر آباد گروپ کا گلشن اقبال میں ہونیوالا اجلاس غیر قانونی تھا۔ تحلیل شدہ رابطہ کمیٹی کے بعض اراکین مجھ سے رابطے میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے تنظیم، قوم اور کارکنان کو تقسیم ہونے سے بچانا ہے۔ فاروق ستار کا کہنا تھا کہ بہادر آباد کی جانب سے الزامات کی بارش ہو رہی ہے، ہم نے کارکنان اور ذمے داروں کو جواب دینے سے سختی سے روکا ہوا ہے۔ 18تاریخ کو انٹرا پارٹی الیکشن ہوگا، کمانڈ کرنا چاہتا ہوں ڈیمانڈ نہیں۔ تنظیم کارکنوں سے ہوتی ہے عہدیداروں سے نہیں۔ کامران ٹیسوری نے کہا ہے کہ میں نے اپنا استعفیٰ فاروق ستار کو پیش کردیا، میں انٹرا پارٹی الیکشن کا حصہ نہیں بنوں گا، فاروق ستار جو فیصلہ کریں گے وہ منظور ہوگا۔ چار روز سے فاروق ستار سے رابطے میں نہیں ہوں۔ دریں اثناء میئر کراچی وسیم اختر نے بہادر آباد میں ورکرز کنونشن سے خطاب میں کہا کہ فاروق ستار نے پارٹی کو تماشا بنا کر رکھ دیا۔ کیا فاروق ستار مجھے ہٹائیں گے؟ میں جیل سے الیکشن لڑ کر میئر منتخب ہوا ہوں ایم کیو ایم کی ٹیم یہاں ہے، فاروق ستار کس راستے پر جارہے ہیں۔ فاروق ستار کو ابھی بھی کہتا ہوں بہادر آباد آجائیں۔ خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ایم کیو ایم توڑنے کے تمام منصوبے ناکام بنا دئیے، فاروق ستار آئین میں رہ کر تنظیم چلائیں۔ فاروق ستار کہتے ہیں میرے پاس اختیار نہیں فاروق ستار سے کہوں گا سربراہ اختیار دیتا ہے لیتا نہیں۔ فاروق ستار کو آج بھی پارٹی کا حصہ سمجھتے ہیں۔ فاروق ستار کو پھر آنے کی دعوت دیتے ہیں۔ عامر خان نے کہا کہ مجھ پر الزامات لگائے گئے کبھی غدار اور کبھی ایجنٹ کہا گیا جب بھی اختلاف کیا اصولوں اور کارکنوں کیلئے کیا۔ افسوس کی بات ہے فاروق ستار کہتے ہیں کہ یہ حقیقی ٹو ہے۔ فاروق ستار نے پارٹی آئین میں تبدیلی کی، فاروق ستار نے ویٹو پاور رکھ لی۔ فاروق ستار نے کہا اختیارات میرے پاس ہیں جسے چاہوں فارغ کردوں۔ وہ کامران ٹیسوری کیلئے لڑتے رہے، کامران ٹیسوری نے پارٹی کی بنیاد ہلا کر رکھ دی۔ خالد مقبول صدیقی ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر ہیں، عامر خان کی قرارداد پر کارکنوں نے کہا منظور ہے۔ خالد مقبول صدیقی پارٹی کے کنوینر ہیں ان پر اعتماد ہے منظور ہے۔