پنجاب اسمبلی میں معروف قانون دان اور انسانی حقوق کی علمبردار عاصمہ جہانگیر کے انتقال پر تعزیتی قرارداد متفقہ طور پر منظور
لاہور (خصوصی نامہ نگار ) پنجاب اسمبلی میں معروف قانون دان اور انسانی حقوق کی علمبردار عاصمہ جہانگیر کے انتقال پر تعزیتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی سیالکوٹ اور نارووال یونیورسٹی سے متعلق بل ایوان میں پیش کر دیئے گئے ۔ اپوزیشن لیڈر محمود الرشید نے مطالبہ کیا کہ پنجاب پولیس کے سابق انسپکٹر عابد باکسر کو گرفتار کر لیا گیا ہے تو سامنے لا کر انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے ، وزیر قانون رانا ثناءاللہ نے کہا کہ پنجاب حکومت کے کہنے پر وفاق نے ریڈ وارنٹ جاری کیے تھے مگر گرفتاری سے متعلق ابھی کوئی اطلاع نہیں ملی، گرفتار کیا گیا ہے تو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔اجلاس گزشتہ روز بھی 45منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا۔رانا ثناءاللہ خاں نے قواعد کی معطلی کی تحریک پیش کرنے کے بعد قرارداد پیش کی جس میں کہا گیا کہ یہ ایوان ممتاز قانون دان عاصمہ جہانگیر کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتا ہے اور ان کے غمزدہ خاندان سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتا ہے۔ مرحومہ نہایت نڈر اور جرات مند وکیل رہنما ہونے کے ساتھ ساتھ فعال سماجی کارکن اور انسانی حقوق کی علمبردار بھی تھیں۔مرحومہ کو سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی پہلی خاتون صدر ہونے کا بھی اعزاز حاصل رہا ہے۔ محکمہ لوکل گورنمنٹ اینڈ کمیونٹی ڈویلپمنٹ سے متعلق سوالات کے جواب پارلیمانی سیکرٹری رمضان صدیق بھٹی نے دیئے۔ تحریک انصاف کی رکن اسمبلی راحیلہ انور نے ضمنی سوال میں کہا کہ لاہور شہر میں جگہ جگہ تجاوزات کی بھر مار ہے،ضلعی انتظامیہ کی رٹ نظر نہیں آرہی ۔اسمبلی کی بیک سائیڈ پر تجاوزات کی وجہ سے ٹریفک جام رہنا روزانہ کا معمول بن چکا ہے۔جس کے جواب میں بتایا گیا پوری دنیا میں تجاوزات کےخلاف آپریشن ہوتے ہیں اور یہ سلسلہ چلتا رہتا ہے لیکن حکومت نے خصوصی طور پر لاہور شہر میں میگا آپریشن کیے ہیں اور کافی حد تک تجاوزات پر کنٹرول کیا ہے ۔اس کےلئے حکومت نے ماڈل بازار بھی بنائے ہیں۔حکومتی رکن نگہت شیخ نے اپنے سوال میں کہا کہ ضلع لاہور کے 9ٹاﺅنز میں ڈویلپمنٹ سکیموں میں کتنی رقم مختص ہوئی اورکتنی خرچ ہوئی یہ بتایا جائے ۔ جس کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری رمضان صدیق بھٹی نے کہا کہ ترقیاتی سکیموں کےلئے چار کرڑو روپے مختص کیے گئے اور تمام رقم ان سکیموں پر خرچ کی گئی ہے ۔ قائد حزب اختلاف محمود الرشید نے نقطہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے کہا کہ دو ہفتے پہلے پنجاب پولیس کے سابق انسپکٹر عابد باکسر کو انٹرپول کے ذریعے گرفتار کرنے کی خبریں سامنے آئیں ،کیا وزیر قانون بتائیں گے وہ اس وقت کہاں ہے۔عابد باکسر نے سینکڑوں جعلی پولیس مقابلے کیے ہیں اور اس نے یہ بھی بتایا کہ اس نے کس کس کے کہنے پر یہ قتل کیے ہیں،اگر انٹرپول نے اس کو گرفتار کرلیا ہے تو اس کو سامنے لایا جائے اور اس کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔ سیالکوٹ اور ناروال یونیورسٹی کے بل پیش کئے گئے تو تحریک انصاف کے رکن اسمبلی آصف محمود نے کورم کی نشاندہی کردی جس کے باعث مالیہ اراضی پنجاب ،پارکس اینڈ ہارٹیکلچر اتھارٹی اور چیریٹیز پنجاب کا بل منظور نہ ہو سکا۔کورم پورا نہ ہونے پر سپیکر نے اجلاس پانچ منٹ کےلئے ملتوی کیا ، دوبارہ اجلاس کے آغاز پر بھی کورم پورا نہ ہونے پر اسپیکر نے اجلاس پیر کی دوپہر دو بجے تک ملتوی کردیا۔
پنجاب اسمبلی