شیریں مزاری نے کورم کی نشاندہی کرکے عائشہ گلالئی کو بات کرنے سے روک دیا
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) تحریک انصاف کے ایم این اے شہر یار خان آفریدی کے توجہ دلائو نوٹس کے جواب میں جمعہ کے روز قومی اسمبلی کو بتایا گیا کہ ملتان میں انسداد دہشت گردی کی مشق کے حوالہ سے کسی خاص قوم کو نشانہ نہیں بنایا گیا۔ شہر یار آفریدی اور دیگر نے نشاندہی کی ان مشقوں کے دوران پختون قوم کو دہشت گرد کے طور پر دکھایا گیا تھا۔ وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے ایوان کو بتایا کہ یہ مشقیں نو جنوری کو ملتان ریلوے سٹیشن پر کی گئیں۔جس کا مقصد دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے متعلقہ اداروں کی کارکردگی کو بہتر بنانا ہے۔ اس میں چار افراد کا انتخاب کیا گیا۔ اس میں بتیس سال سے پولیس کا ایک پختون ملازم بھی شامل تھا۔انہیں اپنی پسند کے لباس میں مشق میں حصہ لینے کی اجازت دی گئی تھی اور اس کا مقصد پختونوں کو نشانہ بنانا نہیں تھا۔مشق میں حصہ لینے والے چاروں افسران سی ٹی ڈی سے تعلق رکھتے تھے۔ وزیر مملکت نے کہا کہ پنجاب میں آپریشن کے دوران ننانوے فیصد پنجابیوں کی کومبنگ کی جاتی ہے۔ اگر اس کی زد میں ایک فیصد پٹھان بھائی آ جاتے ہیں تو اس کا مقصد تذلیل نہیں ہے۔ بعض اوقات دہشت گرد سکیورٹی اداروں کا یونیفارم اور خواتین کی عبایا پہن کر دہشت گردی کرتے ہیں۔ مشق میں ان تمام امور کا خیال رکھا جاتا ہے۔ سکیورٹی اداروں پر اس طرح کے الزامات نہیں لگنے چاہئیں۔ جمعہ کے روز قومی اسمبلی میں صحت اکیڈمی (تعمیر نو) بل 2017ء پر قائمہ کمیٹی کی رپورٹ پیش کر دی گئی۔ ڈاکٹر عذرا فضل نے پورٹ پیش کی ۔ تحریک انصاف کی شیریںمزاری نے پاک فوج کے دستے سعودی عرب بھجوانے کا معاملہ اٹھایا اور کہا کہ اس سے پہلے اسلامی فوجی اتحاد کے ٹی او آرز سے بھی ایوان کو آگاہ نہیں کیا گیا۔ تحریک انصاف کی منحرف رکن عائشہ گلالئی نے جب نکتہ اعتراض پر بات کرنے کی کوشش کی تو شیریں مزاری نے کورم کی نشاندہی کر کے انہیں بات کرنے سے محروم ک رکھا جس پر اسپیکر نے اجلاس پیر کی شام پانچ بجے تک ملتوی کر دیا۔