سازشیں کچھ نہیں بگاڑ سکتیں، عدل بحال کرکے رہیں گے: نواز شریف
لاہور (نوائے وقت رپورٹ) سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ میں پریشان ہوں اور نہ ہی میرے چاہنے والے پریشان ہیں، ماضیگواہ ہے ہم نے عدلیہ کو بحال کرایا اور اب عدل بحال کرکے دم لیں گے۔ جاتی امرا میں کارکنان سے غیررسمی گفتگو میں نوازشریف کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کا جڑ سے خاتمہ کر دیا لیکن سازشیوں نے اقامہ کو بنیاد بناکر مجھے نکال دیا۔ اب کوئی ثبوت نہیں مل رہا تو ریفرنس بنا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے عوام کے تمام وعدے پورے کئے‘ لوڈشیڈنگ کا جن توانائی منصوبوں سے بوتل میں قید کیا۔ سی پیک منصوبہ تیار کیا‘ جو ملک کی تقدیر بدل دے گا۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ لودھراں کے ضمنی انتخابات نے بتا دیا کہ کون عوام کا خیرخواہ ہے اور آئندہ انتخابات میں بھی مسلم لیگ (ن) کو ہی کامیابی ملے گی۔ انہوں نے مزید کہا سازشیوں کی سازشیں میرا کچھ نہیں بگاڑ سکتیں۔ انہوں نے کارکنوں کو ہدایت کی عوامی اجتماعات میں زیادہ سے زیادہ شریک ہوں‘ مسلم لیگ (ن) کا ساتھ دیں۔ مسلم لیگ (ن) نے ہمیشہ عوامی فلاح کے منصوبے بنائے ہیں۔ سابق وزیراعظم نوازشریف نے اپنی اہلیہ کی عیادت کیلئے لندن جانے کا پروگرام ملتوی کر دیا۔ انہوں نے لندن جانے کا پروگرام احتساب عدالت کی طرف سے استثنیٰ نہ ملنے کی وجہ سے ملتوی کیا۔
نوازشریف
اسلام آباد (نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ) قومی احتساب بیورو نے احتساب عدالت میں فلیگ شپ انوسٹمنٹ اور العزیزیہ سٹیل ملز کیسمیں دائر کئے گئے دو ضمنی ریفرنسز میں سابق وزیراعظم نواز شریف کو براہ راست ملزم قرار دےدیا ہے، ضمنی ریفرنسز میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف اپنے اثاثوں سے متعلق بے گناہی ثابت کرنے میں ناکام رہے جبکہ انہیں تحقیقات کےلئے بلایا گیا لیکن وہ پیش نہیں ہوئے، پانامہ جے آئی آئی ٹی کی طرف سے فراہم کردہ مواد اتنا زیادہ ہے کہ اس پر شریف خاندان کے خلاف مزید کارروائی بھی کی جا سکتی ہے۔ ذرائع کے مطابق نیب کی جانب سے 14فروری کو احتساب عدالت میں العزیزیہ سٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسٹمنٹ سے متعلق دائر ضمنی ریفرنسز میں نیب کی جانب سے سابق وزیراعظم نواز شریف کو براہ راست ملزم قرار دے دیا گیا اور کہا گیا ہے کہ نواز شریف تمام اثاثوں کے خود مالک تھے، ضمنی ریفرنسز کے مطابق نواز شریف نے اثاثے اپنے بچوں کے نام بنا رکھے تھے اور ان کے بچے نواز شریف کے بے نامی دار تھے۔ ضمنی ریفرنسز میں بتایا گیا کہ نواز شریف کے سرمائے سے متعلق تحقیقات کیں اور نیب نے لندن جا کر بھی نواز شریف کے اثاثوں کی تحقیقات کی۔ اس سے قبل نیب نے سابق وزیراعظم نواز شریف سمیت ان کے خاندان کے 5افراد کے خلاف 22جنوری 2018ءکو احتساب عدالت میں ایون فیلڈ پراپرٹیز کے سلسلے میں ایک ضمنی ریفرنس دائر کیا تھا۔ علاوہ ازیں نیب نے شریف فیملی کیخلاف لندن فرانزک لیبارٹری کے پرنسپل کا بیان لینے کیلئے رابطے مکمل کرلئے۔ نیب نے ریڈلے کا بیان قلمبند کرنے کیلئے وزارت داخلہ سے رابطہ کیا۔ پاکستانی ہائی کمشن لندن کو 20 فروری تک انتظامات مکمل کرنے کی ہدایت کر دی گئی۔ رابرٹ ریڈلے نے پاکستانی ہائی کمشن جا کر بیان ریکارڈ کرانے کی یقین دہانی کرا دی۔ رابرٹ ریڈلے صبح 9 بجے پاکستانی ہائی کمشن پہنچیں گے، ریڈلے کا بیان قلمبند کرانے کیلئے عدالت میں ملٹی میڈیا سکرین نصب ہو گی۔
اثاثے