خیبر پی کے اسمبلی: اپوزیشن، حکومتی ارکان، اتحادی وزیر بھی حکومت پر برس پڑے
پشاور (اے پی پی )خیبر پی کے اسمبلی میں اپوزیشن کے ساتھ حکومتی ارکان اور صوبائی وزراء بھی اپنی ہی حکومت پر برس پڑے۔ وقفہ سوالات کے دوران صوبائی وزیر اطلاعات و اعلیٰ تعلیم مشتاق غنی کی غیرحاضری پر مفتی سید جانان نے کہاکہ ہر سال اسمبلی پر کروڑوں روپے خرچ کئے جاتے ہیں لیکن وزراء غیرحاضر ہوتے ہیں انہوں نے سپیکر کو مخاطب ہوکر کہاکہ اگرآپ نے رحم دلی نہ چھوڑی تو اس ایوان میں آپ کی بات کوتسلیم کرنے کو تیار نہ ہوگا۔ ن لیگ کے اورنگزیب نلوٹھا، جے یوآئی کے شاہ حسین، منورخان، قومی وطن پارٹی کے انیسہ زیب ، معراج ہمایون، جے یوآئی کے عظمیٰ خان، اے این پی کے سید جعفر شاہ نے کہاکہ اسمبلی میں سپیکر جو احکامات جاری کرتا ہے صوبائی وزراء اس کو خاطر میں ہی نہیں لاتے اور نہ ہی وہ احکامات تسلیم کئے جاتے ہیں۔ وزراء کے ساتھ مشیروں، معاونین خصوصی اور پارلیمانی سیکرٹریوں کی ایک فوج ظفر موج رکھی گئی ہے کوئی اسمبلی آنے کو تیار نہیں۔ جماعت اسلامی کے صوبائی وزیر زکوٰۃ و عشر حبیب الرحمن نے کہاکہ اپوزیشن کے سوالات کا جوابات دینا ہماری ذمہ داری ہے لیکن وزراء کو سنجیدگی دکھانی ہوگی اور وہ سنجیدگی نہیں دکھارہے ہیں انہوںنے سپیکر کو مخاطب ہوکرکہاکہ آج مجھے ایک وزیر کی حیثیت سے شرم محسوس ہورہی ہے کہ قانون پر عمل درآمد نہیں ہو رہا ہے۔ نکتہ اعتراض پر پی ٹی آئی کے ناراض رکن قربان علی نے کہاکہ ہمیں ایوان میں بولنے کا موقع نہیں دیاجارہاہے جس کے بدلے وہ میڈیا کا استعمال کررہے ہیں اب ہم نے سیاست سیکھ لی ہے حکومت ہمیں مزید میٹھی گولیاں اور طفل تسلیاں نہ دیں جو مینڈیٹ ہمیں ملا تھا وہ ہم نے اسلام یا قوم پرستی کی بنیاد پر نہیں بلکہ میرٹ کی بالادستی کیلئے دیا گیا ہے۔