پنجاب بھر میں تین روزہ انسداد پولیو کی قومی مہم کا آغاز گزشتہ روز ہوا۔ محکمہ صحت پنجاب نے پانچ سال تک کی عمر کے ایک کروڑ 80 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو ویکسین کے قطرے پلانے کیلئے 40 ہزار ٹیمیں تشکیل دیدی ہیں۔
پولیو ایک انتہائی خطرناک اور موذی مرض ہے۔ بدقسمتی سے پاکستان کا شمار ان تین ممالک میں ہوتا ہے جن میںابھی تک اس مرض کا خاتمہ نہیں کیا جا سکا۔ پنجاب میں سکیورٹی کے حالات باقی تینوں صوبوں کی نسبت قدرے بہتر ہیں جبکہ یہاں کے شہریوں کے ذہنوںمیں پولیو کے بارے دیگر صوبوں کے عوام کی طرح کوئی من گھڑت شکوک و شبہات نہیں پائے جاتے اس لئے پنجاب کی حکومت پولیو سے بچائو کی تین روزہ مہم بہتر طریقے سے چلا کر نسل نو کو اپاہج ہونے سے بچا سکتی ہے۔ 16 سے 18فروری کے دوران گلی محلے میں آنے والی پولیو ٹیموں کو بلا کر اپنے بچوں کو دو قطرے پولیو ویکسین کے پلائے جائیں۔ اب تو علماء کرام نے بھی ان پولیو قطروں کو بچوں کی حفاظت کیلئے لازمی قرار دیدیا ہے۔ پنجاب میںجو پسماندہ علاقے ہیں‘ ان میں پولیو ٹیموں کو روانہ کرتے وقت مناسب سکیورٹی کا بندوبست کیا جائے اور والدین 5 سال تک کی عمر کے بچوں کو پولیو کے قطرے پلا کر محب وطن اور محب اولاد ہونے کا ثبوت فراہم کریں۔ حکومت پنجاب نے ایک کروڑ80 لاکھ بچوں کو قطرے پلانے کا عزم کیا ہے۔ اس ٹارگٹ کو پورا کیا جا سکتا ہے لہٰذا پولیو ٹیموں کے ساتھ عوام مکمل تعاون کریں اور اگر کسی علاقے میں پولیو ٹیم نہ پہنچے تو مقامی انتظامیہ سے رابطہ کرکے پولیو ٹیم کو بلوائیں اور بچوں کو قطرے پلوائیں۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024