Waqt News
Saturday | February 16, 2019
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار
  • الیکشن 2018
  • Magazines
    • Sunday Magazine
    • Mahnama Phool
    • Nidai Millat
    • Family Magazine
  • News Paper & TV Channel
    • Waqt TV
    • The Nation
  • NAWAIWAQT GROUP
Nawaiwaqt
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار
  • الیکشن 2018
Font

تازہ ترین

  • پیراگون ہاؤسنگ کیس:خواجہ برداران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 4 مارچ تک توسیع
  • ہنزہ کا شسپر گلیشیئر تیزی سے سرکنے لگا،آبادی کو خطرہ
  • لاہور: نوازشریف کو کمر میں درد کی شکایت
  • مصر میں بم دھماکا، 3 افراد زخمی
  • تہران کو خفیہ معلومات دینے پر سابق امریکی فوجی پر فرد جرم عائد
  • امریکہ:شکاگو کے کارخانے میں فائرنگ، 6 افراد ہلاک ،5 زخمی
  • سندھ بھر میں ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال جاری
  • قصور میں مکان کی چھت گر گئی، ملبے تلے دب کر 4 افراد جاں بحق
  • بھارت کے پاس پلوامہ واقعہ کے حوالہ سے شواہد ہیں تو پاکستان کو  فراہم کرے،ہم تحقیقات اورمکمل تعاون کریں گے:شاہ محمود قریشی
  • شہزادہ محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان کی تاریخ تبدیل,اتوارکو پہنچیں گے
  • وفاقی وزیر شفقت محمودکا نیوٹیک ریجنل آفس پنجاب کا دورہ
  • جنرل ہسپتال پولیس چوکی میں 8 کی بجائے صرف ایک کانسٹیبل رہ گیا
  • رائیونڈ: 50 بچیوں کی اجتماعی شادی تقریب کل ہو گی
  • ویلنٹائن ڈے کا اسلامی روایات سے کوئی تعلق نہیں: شیخ انوارالحق
  • انجمن شہریان لاہور کا پاک سعودیہ دوستی کے حق میں مظاہرہ
  • الاحسان ویلفیئر آئی ہسپتال کے زیر اہتمام 465 واں فری آئی کیمپ
  • راجپوت سنگت پاکستان کا وفد سندھ کے دورے پر چلا گیا
  • ڈی آئی جی آپریشنز کی کھلی کچہری،مسائل حل کیلئے احکامات جاری
  • فیروزوالہ:چوری وڈکیتی کی وارداتیں،شہری مال وزرسے محروم
  • فیروزوالا : مخالفین کی فائرنگ سے نوجوان جاں بحق
  • مختصرعدالتی خبریں
  • گورنمنٹ کالج ٹائون شپ لاہور میں کمیونٹی کالج پروگرام سے متعلق تقریب
  • دنیا میں سالانہ لاکھوں بچے کینسر میں مبتلا ہو جاتے ہیں: ابوالفضل علی خان
  • والدین کی ڈانٹ ڈپٹ پر 2 لڑکیوں کا اقدام خودکشی
  • شہباز شریف کی رہائی بیگناہی کا ثبوت نہیں:رانا نثارراٹھ
  • نیب نے جامعہ پنجاب کی ڈاکٹر عائشہ اشفاق کی تقرری قانون کے مطابق قرار دیدی
  • ایڈیشنل رجسٹرار لاہور ہائیکورٹ حاجی اصغر کی ریٹائرمنٹ کا نوٹیفکیشن جاری
  • پنجاب واٹر کمشن کی تشکیل
  • ایک تصویر ایک کہانی……
  • سعودی ولی عہد کے دورہ سے دونوں ممالک کے تعلقات میں نئے دور کا آغازہوگا:عبدالغفارروپڑی

بھارت امریکہ گٹھ جوڑکے محرکات

Feb 17, 2015 3:14 AM, February 17, 2015
شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp
 بھارت امریکہ گٹھ جوڑکے محرکات

جنوبی ایشیاء کے خطے کے جغرافیائی و سیاسی خدوخال متعین کرنیوالے محرکات کی ایک پہچان ہے جو مودی کے نظریہ ’’ایکٹ ایشیائ‘‘ اور اوبامہ کے ’’ ایشیائی مرکزیت‘‘ کے خیال سے عبارت ہے۔در اصل دوونوں نظریات کا ماخذ نائن الیون کے بعد اختیار کی جانیوالی ناکام پالیسی ہے ۔2005 ء میں مرتب کی جانیوالی بھارت ۔امریکہ سٹریٹیجک پارٹنرشپ کا مقصد افغانستان سے بنگلہ دیش تک کے علاقے میںبھارت کی بالادستی قائم کرناتھا۔ افغانستان کو جنوبی ایشیاء کا حصہ قرار دینے کے پیچھے بھی یہی حکمت کارفرما تھی ۔ بھارت نے اس سوچ سے فائدہ اٹھایا اوراتحادیوں کے ساتھ مل کر افغانستان کی سرزمین سے تمام ہمسایہ ممالک‘ خصوصاً پاکستان کیخلاف جاسوسی کے مراکز تعمیر کئے اور دہشتگردی کی لعنت تھوپ دی۔ 2005 ء میں ہی سول نیوکلیر معاہدے پر مفاہمت ہوئی جسکے حصول کیلئے بھارت نے ایران کے ایٹمی پروگرام کی مخالفت میں ووٹ دیاتھا اور امریکہ اور اسکے اتحادیوں کیساتھ مل کر خطے میں بڑھتے ہوئے اسلامی انتہا پسندی کے خطرات کو ختم کرنے میں اپنا کردار ادا کرنے کاحوصلہ پیدا کیالیکن افسوس کہ امریکہ اور اسکے اتحادی اس مقصد میںبری طرح ناکام و نامرادہوئے۔

ضرور پڑھیں: وفاقی وزیر شفقت محمودکا نیوٹیک ریجنل آفس پنجاب کا دورہ

حالیہ دنوں میںمودی نے امریکہ کے ساتھ تذویراتی طور پر ہم رکاب ہوکر خطے کے جغرافیائی و سیاسی حالات کو نئی جہت دی ہے ۔’’غیر جانبدار ملک کی حیثیت سے بھارت اپنے نظریے سے منحرف ہوکر ایک جانبدارانہ تشخص اختیار کرچکا ہے اور خلیج عدن سے لے کرآبنائے ملاکا تک پھیلے ہوئے طویل المدتی عسکری تعلقات میں بندھ چکا ہے۔یہ معاہدہ دس سالوں تک قابل عمل ہوگا۔ اسکے علاوہ دفاعی و تکنیکی و تجارتی معاہدے پر بھی دستخط ہوئے ہیں جس کی رو سے بھارت ہوائی جہاز بردار بحری جہاز بنانے کے قابل ہو سکے گا۔‘‘ بھارت‘ امریکہ اور جاپان کی سرکردگی میں تشکیل پانے والے ایشیاء پیسیفک اکنامک کوآپریشن فورم میںبھی شامل ہو چکاہے ‘ جس سے وہ چین کے نیو سلک روڈ پارٹنرشپ منصوبے کا توڑ کرنے کاعملی طور پر پابندہے۔اسکے علاوہ بھارت‘ چین کے بڑھتے ہوئے اثرات کو کم کرنے کا پابند ہے اس لئے کہ چین نے اپنے بنائے ہوئے یورو ایشین زمینی رابطے اور مختلف ممالک کی بندگاہوں کی سہولت حاصل کرلینے کے بعد بہت ہی اہم مفادات حاصل کر لئے ہیں جو مشرق وسطی سے چین تک پھیلے ہوئے ہیں۔ چین کا یہ بڑھتا ہوا اثرورسوخ امریکہ‘بھارت اور انکے اتحادیوں کو قطعأ ناقابل قبول ہے۔

مودی کا اہم ہدف ’’اقتصادی ترقی کے ثمرات جلد از جلدغریب عوام تک پہنچاناہے‘ مروجہ عالمی اقتصادی نظام کی طرح اوپر سے نیچے کی طرف ترقی کے ثمرات کو لوگوں تک پہنچانا مودی کا مقصد نہیں ہے بلکہ نیچے سے اوپر کی طرف ترقی کے ثمرات کو غریب طبقے تک پہنچانا مقصود ہے جس کیلئے ملک کے اندر تیار کی ہوئی مصنوعات پر انحصار ضروری ہوگا۔اوبامہ کا مقصد بھی بھارت کو ترقی دیکر ایشیا میں اہم طاقت بنانا ہے‘ کیونکہ بھارت کی طاقت کو اپنے مقاصد کے حصول کیلئے امریکہ اہم سمجھتا ہے۔‘‘ اس مقصد کے حصول کیلئے امریکی ٹیکنالوجی کی فراہمی بہت مفید ثابت ہوگی اور یہ بات مودی بھی اچھی طرح سمجھتے ہیں۔لہذابھارت اور امریکہ نے باہمی تجارت کو ایک سو ملین امریکی ڈالر سے بڑھا کر پانچ سو ملین امریکی ڈالر سالانہ تک کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے جو کہ چین کے ساتھ تجارت کے برابر ہے اسکے علاوہ اوبامہ کی بھارت یاترا کا ایک اوراہم مقصد وہ فارمولا تلاش کرنا تھا جس کے ذریعے بھارت کے ایٹمی قوانین میں 2005 ء سے موجود خامیاں نظر انداز کی جا سکیں اور بھارت کو ایٹمی ٹیکنالوجی فراہم کی جا سکے۔ یہ معاہدہ بھی ہو چکا ہے۔

تذویراتی لحاظ سے امریکہ کے ہم رکاب ہونے کے باوجود’’بھارت کی جانبدارانہ پالیسی اس کے حق میں مفید اورقابل عمل ہوگی‘ اوربھارت ‘ چین اورروس کے ساتھ بھی اقتصادی تعلقات قائم کر سکے گا جس کے سبب واشنگٹن کی اختیار کردہ حکمت عملی متاثر ہوگی اور امریکہ پر دبائو بڑھے گا کہ وہ کثیر المرکزی عالمی نظام کو قبول کر لے کہ جس کے تحت امریکہ نے بھارت کی جغرافیائی و سیاسی حقیقت کو سمجھتے ہوئے اوراس کی ترقی کی رفتاردیکھتے ہوئے ‘اسے مستقبل کے عالمی نظام کے لئے انتہائی اہم سمجھا ہے۔‘‘اسکے برعکس 1950 کی دہائی میں ‘ جوسردجنگ کا دورتھا ‘ پاکستان‘ امریکی اتحادی بننے پر مجبور ہوا لیکن اپنی کمزور پالیسیوں کے سبب اسے بہت تلخ تجربات سے گزرنا پڑا کہ کس طرح اس کے طاقتور شراکت دار نے اپنی ضرورت کے وقت پاکستان کواستعمال کیا اور جب ضرورت نہ رہی تو آنکھیں پھیر لیں۔اسکی بدترین مثال 2001 ء میں قائم کی گئی جب پاکستان سے کہا گیا کہ ’’یا تو تم ہمارے ساتھ ہو یا پھر ہمارے خلاف‘‘ جس سے گھبرا کر پاکستان نے برادر اسلامی ملک افغانستان کے خلاف امریکہ کی جنگ میں شامل ہونے کا غیر اخلاقی و غیر منطقی فیصلہ کیا جس کے نتیجے میں پاکستان کو ناقابل تلافی نقصان اٹھانا پڑاہے اور ابھی تک اٹھائے جا رہا ہے۔

حالیہ دور میں ابھرنے والے حالات پاکستان کیلئے خاصے پریشان کن ہیں خصوصاً جبکہ اندرون ملک دہشتگردی اورسیاسی انتشار پھیلا ہوا ہے اور ہماری شمال مغربی سرحدوں پر جنگ کی کیفیت ہے لیکن اس الجھے ہوئے منظر نامے میں بھی امید افزا اشارے ہیں جن کا تقاضا ہے کہ ہم نہایت تدبر اور فہم و فراست سے فیصلے کریں اوران مواقع سے بھرپور طور پر مستفید ہوں۔ ’’منطقی طور پر یہ بات درست ہے کہ بھارت اور امریکہ کی سٹریٹیجک پارٹنر شپ کا واضح ہدف چین کی بڑھتی ہوئی طاقت کو محدود کرنا ہے۔یہ بات چین کیلئے پریشان کن ضرور ہے لیکن اسکے رد عمل میں چین‘ پاکستان اور روس کے مابین عسکری و اقتصادی تعلقات میں مفاہمت کی فضا ہموا ر ہو رہی ہے جس سے پاکستان کی سلامتی کی نئی راہیں کھلیں گی۔‘‘ افغان صدر اشرف غنی نے بیجنگ میں منعقد ہونیوالی The Heart of Asia  کانفرنس میںاعلان کیا ہے کہ افغانستان کے مستقبل کا فیصلہ منفرد انداز سے کیا جائیگا جس کیلئے انہوں نے اپنے چھ قریبی ہمسایہ ممالک ‘ پاکستان‘ ایران‘ چین‘ روس اور وسطی ایشیائی ممالک سے بہت ہی قریبی روابط قائم کئے ہیں اوربھارت اور امریکہ کو الگ رکھا ہے جن کی سازشوں کے سبب 1990ء کے بعدافغانستان میں خانہ جنگی کی صورت پیدا ہوئی تھی‘ لہذا افغان قوم اب تہیہ کرچکی ہے کہ وہ کسی دھوکے میں نہیں آئینگے اورپرامن انتقال اقتدار کے تمام معاملات کافیصلہ خود کرینگے۔ پاکستان کیلئے اب باہمی احترام اور مفادات پر مبنی پاک امریکہ تعلقات کی نئی بنیادیں استوار کرنے کایہ نادر موقع ہے‘ لہٰذا ’’یہ امر ذہن میں رکھنا لازم ہے کہ امریکہ صرف ایک عام ملک نہیں بلکہ وہ ایک سپر پاور ہے جس نے دنیا کو ایک خطرناک سرزمین بنا دیا ہے۔ حالیہ عرصے میں جہاں کہیں بھی امریکہ نے مداخلت کی‘ وہاں بربادی ہی چھوڑی ہے‘ اور وہ بھی ایسی کہ کسی آمر نے بھی نہ کی ہو‘ افغانستان‘ عراق‘ لیبیا اور شام کی مثالیں ہمارے سامنے ہیں۔‘‘ لہٰذا یہ بات سمجھنا ہمارے لئے اہم ہے کہ ا ب ہم کتنی جلدی امریکہ کی مضبوط گرفت سے نکل کر دوستانہ اور پراعتماد تعلقات قائم کرسکیں تاکہ آزادفضا میں آزادی سے سانس لینا ممکن ہو۔

شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp

جنرل (ر) مرزا اسلم بیگ


مشہور ٖخبریں
  • کراچی : ریکارڈ توڑ گرمی، پارہ 44 تک پہنچنے کا امکان,شدید گرمی ...

    مئی 21, 2018 | 15:55
  • زونگ نے لمز یونیورسٹی میں فور جی وائرلیس ریسرچ لیب کا افتتاح ...

    Dec 14, 2017
  • تین عورتیں! تین کہانیاں!

    Aug 12, 2011
  • وفات پا جانے والے ملازمین کے خاندان کیلئے امدادی پیکیج پر ...

    Jun 12, 2018
متعلقہ خبریں
  • چین امریکہ تجارتی جنگ سے دنیا کی غربت میں اضافہ ہوگا ، آئی ...

    Oct 09, 2018 | 17:36
  • بھارت میں بیٹی کی خواہش میں بچیاں اغوا کرنے والا شخص گرفتار

    Jan 30, 2019 | 15:59
  • بھارت سے دوستی کا ہاتھ بڑھایا، اسے کمزوری نہ سمجھا جائے: ...

    Dec 22, 2018 | 19:13
  • بھارت میں مذہبی آزادی کی صورتحال مسلسل انحطاط کاشکارہے, ...

    Dec 13, 2018 | 21:30
E-Paper Nawaiwaqt
اہم خبریں
  • پیراگون ہاؤسنگ کیس:خواجہ برداران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 4 ...

    Feb 16, 2019 | 12:57
  • ہنزہ کا شسپر گلیشیئر تیزی سے سرکنے لگا،آبادی کو خطرہ

    Feb 16, 2019 | 12:36
  • لاہور: نوازشریف کو کمر میں درد کی شکایت

    Feb 16, 2019 | 12:34
  • مصر میں بم دھماکا، 3 افراد زخمی

    Feb 16, 2019 | 12:32
  • تہران کو خفیہ معلومات دینے پر سابق امریکی فوجی پر فرد جرم ...

    Feb 16, 2019 | 12:30
  • کالم
  • اداریہ
  • سرے راہے
  • معاشی قوت بننا ایٹمی قوت بننے سے بڑا کام ہے

    Feb 16, 2019
  • امتیاز رفیع بٹ کی نئی کتاب کی تقریب رونمائی

    Feb 16, 2019
  • خطے میں دہشت گردی:’’را‘‘ متحرک ہوگیا!

    Feb 16, 2019
  • خیرات اور ٹیکس میں فرق؟

    Feb 15, 2019
  • جھوٹ پہ جھوٹ!

    Feb 15, 2019
  • 1

    بھارت کشمیریوں کا حق خودارادیت تسلیم کرے اور علاقائی و عالمی امن دائو پر نہ لگائے 

  • 2

    سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا تاریخ ساز دورہ

  • 3

    ہنستا کھیلتا روشن پاکستان

  • 4

    میاں آفتاب فرخ کا سانحۂ ارتحال

  • 5

    سوشل میڈیا پر منافرت: کریک ڈائون کا صائب فیصلہ

  • 1

    ہفتہ‘10؍ جمادی الثانی 1440ھ‘ 16 ؍ فروری 2019ء

  • 2

    جمعۃ المبارک‘9؍ جمادی الثانی 1440ھ‘ 15 ؍ فروری 2019ء

  • 3

    جمعرات ‘8 ؍ جمادی الثانی 1440ھ‘ 14 ؍ فروری 2019ء

  • 4

    بدھ‘ 7 ؍ جمادی الثانی 1440ھ‘ 13 ؍ فروری 2019ء

  • 5

    منگل‘ 6 ؍ جمادی الثانی 1440ھ‘ 12 ؍ فروری 2019ء

  • ادارتی مضامین
  • مضامین
  • ایڈیٹر کی ڈاک
  • پاک سعودی تعلقات سکیورٹی سے معیشت تک

    Feb 16, 2019
  • ہماری عزت مآب اپوزیشن

    Feb 16, 2019
  • سی پیک سے استفادہ

    Feb 16, 2019
  • پریانیکا: محبت کی دیوی یا خون آشام کالی ماتا

    Feb 15, 2019
  • کیا اس کا کوئی حل ہے؟

    Feb 15, 2019
  • زندوں کی قدر کرو

    Feb 16, 2019
  • پنشنرز فریادکناں ہیں؟

    Feb 16, 2019
  • آئی ایم ایف مجبوری یا ضرورت ؟؟؟؟

    Feb 16, 2019
  • مجھ کو پھول مت دینا

    Feb 16, 2019
  • Romeo Julliet کا عشق اور بین الاقوامی کشمیر کانفرنس

    Feb 16, 2019
  • 1

    ہماری درسگاہیں؟

  • 2

    ڈرگ ایکٹ میں اصلاح کی ضرورت

  • 3

    آئی ایم ایف بمقابلہ حکمران …… شرافت ضیاء

  • 4

    بے مثال دوستی کا نشان

  • 5

    معاشرتی محبت کے گلاب

  • نور بصیرت
  • قائد اعظم نے فرمایا
  • فرمودہ اقبال
  • 1

    رمضان اور تحصیل تقویٰ(۱)

  • 2

    آثارِقیامت

  • 3

    احسان

  • 4

    ایمان

  • 5

    اسلام

  • 1

    خدمت

  • 2

    مملکت

  • 3

    واشگاف الفاظ

  • 4

    قوت ارادی اور بلند کرداری

  • 5

    قدرت

  • 1

    قرآن

  • 2

    مدت

  • 3

    ظاہر و باطن

  • 4

    قرآن کریم کے ہر صفحے پر

  • 5

    ترا اندیشہ اَفلاکی نہیں ہے

منتخب
  • 1

    نوازشریف کو مشرف سے چھڑوانے والے صرف کلنٹن تھے

  • 2

    اب اسد عمر کی مہارت کیا ہوگی

  • 3

    کاش فواد چودھری اس پہلو کا ادراک کر پائیں

  • 4

    شہزاد اکبر کی ’’پراگرس رپورٹ‘‘

  • 5

    سعودی امدادی پیکج ولی عہد نے میرے ساتھ طے کیا تھا,انشااللہ اگلے جمعہ تک رہائی مل ...

  • حالیہ تبصرے
  • زیادہ پڑھی گئی
  • 1

    طاہر القادری نے عوامی انقلاب کونسل بنانے، جولائی میں وطن واپسی کا اعلان کردیا

  • 2

    10 جنوری تک انتخابی اصلاحات ورنہ اسلام آباد کی طرف ملین مارچ ہو گا: طاہر القادری

  • 3

    تیز ہوا، بارش سے بھگدڑ، عمران خطاب مکمل کئے بغیر چلے گئے ‘لوگ کرسیاں اٹھا کر لے ...

  • 4

    دوبارہ عدالت نہیں جا¶ں گا، خورشید شاہ نے متعلقہ ریکارڈ دینے کا وعدہ کیا تھا: طاہر ...

  • 5

    گوجرانوالہ: تحریک انصاف کے امیدوار کی اہلیہ کے محافظوں نے نوجوان کو قتل کر دیا

  • 1

    کراچی : ریکارڈ توڑ گرمی، پارہ 44 تک پہنچنے کا امکان,شدید گرمی کی لہر جمعرات تک جاری ...

  • 2

    زونگ نے لمز یونیورسٹی میں فور جی وائرلیس ریسرچ لیب کا افتتاح کر دیا

  • 3

    تین عورتیں! تین کہانیاں!

  • 4

    وفات پا جانے والے ملازمین کے خاندان کیلئے امدادی پیکیج پر نظرثانی

  • 5

    سعودی حکومت نے اسلام کی توہین کو جرم قرار دےدیا، سخت سزاﺅں کے قانون پر غور

E-Paper - The Nation
  • نوائے وقت گروپ
  • رابطہ
  • اشتہارات
Powered By
Copyright © 2019 | Nawaiwaqt Group