آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے سات اعشاریہ چھ ارب ڈالر قرض کو زرعی شعبے پرٹیکس لگانے سے مشروط کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
دی نیشن کی رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف چاہتا ہے کہ قرضہ اسی صورت میں دیا جائے جب پاکستانی حکومت یہ یقین دہانی کروائے کہ وہ کسانوں پر براہ راست ٹیکس عائد کرے گی ۔ سات سو پچھترملین ڈالرقرض کی قسط کے لیے دبئی میں آئی ایم ایف سے حتمی مذاکرات پچیس اور چھبیس فروری کو ہوں گے جن میں مشیر خزانہ شوکت ترین پاکستانی وفد کی قیادت کریں گے۔ ادھرامریکی اخبار کو ایک انٹرویو میں مشیر خزانہ شوکت ترین نے بتایا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستانی معیشت کونقصان ہوا ہے اور اس کو سنبھالا دینے کے لیے عالمی مالیاتی فنڈ سے نیا قرض لینا ناگزیر ہے۔ شوکت ترین کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے مذاکرات جاری ہیں اور امید ہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ نیا قرضہ دینے پر رضا مند ہو جائے گا۔ مشیر خزانہ نے واضح کیا کہ پاکستان قرض کے لیے کسی نئی شرط کے حق میں نہیں اور نہ ہی اس حوالے سے کوئی بات چیت کی جائے گی۔