اسلام آباد (ثناء نیوز ) پاک فوج کے سابق سربراہ جنرل ( ر ) مرزا اسلم بیگ نے کہا ہے کہ حکومت لاکھ انکار کرتی رہے مگر یہ حقیقت ہے کہ امریکی جاسوس طیارے پاکستانی علاقے تربیلا سے اڑ کر قبائلی علاقوں پر حملے کرتے ہیں ۔ ایک نجی ٹی وی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پہلے ڈرون کو پاکستانی ہوٹل میریٹ سے کنٹرول کیا جاتا تھا جہاں یہ سسٹم موجود تھا مگر میریٹ ہوٹل پر دھماکے کے بعد یہ سسٹم تباہ ہو گیا ۔ اب ڈرون کا کنٹرول یا تو تربیلا میں ہے یا کسی دوسری ایسی جگہ ہے جہاں انہیں ساری سہولتیں میسر ہیں ۔ مرزا اسلم بیگ نے کہا کہ امریکہ کو قطعی یہ بات پسند نہیں کہ ہمارے قبائلیوں کے ساتھ مذاکرات ہو اور معاملات طے ہوں۔ ہمیشہ مذاکرات کو خراب کرنے کی کوشش کی گئی وقتاً فوقتاً ڈرون حملے کر کے بات چیت کو سبوتاژ کیا ہے۔ انہوں نے کہا افغانستان میں جنگ ہاری جا چکی ہے اور افغانستان کا زیادہ تر علاقہ طالبان کے کنٹرول میں ہے فاٹا میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ بے نظیر بھٹو کے ساتھ طے پانی والی ڈیل کے نتیجہ کا ہی تسلسل ہے اوراسی ڈیل کو لے کر زرداری بھی چل رہے ہیں ۔ اسی ڈیل کا ہی نتیجہ ہے کہ ہماری حکومت مشکلات سے نجات حاصل نہیں کر سکی ۔ ہر بار فیصلہ کر کے تبدیل کرنا پڑا ہے ۔ لانگ مارچ سے تبدیلی کے بارے میں انہوں نے کہا کہ میں نہیں سمجھتا کہ کوئی تبدیلی آئے گی نہ یہ نواز شریف کے حق میں ہے اور نہ ہی حکومت کے حق میں ہے اگر تبدیلی ہوتی ہے تو وہ پارلیمنٹ کے اندر سے ہونی چاہئے۔
"ـکب ٹھہرے گا درد اے دل"
Mar 27, 2024