باجوڑ ایجنسی + مہمند ایجنسی + پشاور (مانیٹرنگ ڈیسک + ایجنسیاں) باجوڑ میں سکیورٹی فورسز کے جیٹ طیاروں نے مزاحمت کاروں کے ٹھکانوں پر بمباری کی ہے جس میں مزید 5 مزاحمت کار جاںبحق جبکہ متعدد زخمی ہو گئے‘ مزاحمت کاروں کے متعدد ٹھکانے بھی تباہ ہو گئے‘ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ مہمند ایجنسی میں طالبان کمانڈر کا گھر بارود سے اڑا دیا گیا ہے‘ آئی جی ایف سی میجر جنرل طارق خان نے کہا ہے کہ باجوڑ دہشت گردوں کا مرکز ہے جہاں سے دہشت گردوں کو افغانستان تک رسائی حاصل ہوتی ہے۔ تفصیلات کے مطابق فورسز کے جیٹ طیاروں نے گذشتہ روز بھی باجوڑ کی تحصیل ماموند میں مزاحمت کاروں کے ٹھکانوں پر بمباری کی جس کے باعث 5 مزاحمت کار جاںبحق اور متعدد زخمی ہو گئے اور ان کے کئی ٹھکانے تباہ ہو گئے۔ ایجنسی ہیڈ کوارٹر خار میں صبح 8 بجے سے سہ پہر 4 بجے تک کرفیو کا وقفہ رہا۔ تحصیل ماموند میں ممکنہ آپریشن کے باعث مقامی افراد کی نقل مکانی کا سلسلہ جاری رہا‘ ایجنسی کے دیگر علاقوں شنڈی موڑ‘ صدیق آباد‘ نویکلی‘ بلال آباد‘ توحید آباد اور عنایت کلے میں گیارہویں روز بھی کرفیو نافذ رہا۔ علاوہ ازیں میجر جنرل طارق خان نے امریکی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں باجوڑ میں دہشت گردوں سے ایک ایک انچ اور ہر کمپاؤنڈ میں لڑنا ہو گا۔ ہمیں ان طالبان کو بہت پہلے ہی ختم کر دینا چاہئے تھا لیکن ہمیں امید ہے کہ اب ہم ایسا کر گزریں گے۔ ادھر تحصیل حلیمزئی شاتی کور سے تعلق رکھنے والے طالبان کمانڈر رضابطہ خان کے گھر کو بارود سے اڑا دیا گیا‘ دوسری طرف تحصیل امبار کے عمائدین کا ایک جرگہ یکہ غنڈ میں اے پی اے لوئر مہمند کے ساتھ ہوا‘ عمائدین نے اپنے علاقے کے 12 مطلوب افراد پولیٹیکل انتظامیہ کے حوالے کئے۔ پولیٹیکل انتظامیہ نے دو شخصی ضمانت اور دس لاکھ روپے کی ضمانت پر چھوڑ دیا۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024