اسلام آباد (نمائندہ خصوصی + نمائندہ نوائے وقت + ایجنسیاں) وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ وہ امریکی ڈرون طیاروں کے حملوں کی مذمت کرتے ہیں یہ حملے پاکستان کے مفاد میں نہیں ہیں پوری دنیا میں پالیسیاں تبدیل ہو رہی ہیں امریکہ کو بھی اپنی پالیسی پر نظرثانی کرنا پڑیگی۔ 17 ویں ترمیم کا خاتمہ ہمارے منشور کا حصہ ہے لانگ مارچ وکلا کا حق ہے اسے نہیں روکا جائیگا سوات میں امن قائم ہوتے ہی فوج واپس آ جائے گی سوات میں فوجی آپریشن مسائل کا واحد حل نہیں ہے۔ معزول چیف جسٹس کی بحالی کا معاملہ پارلیمنٹ حل کریگی۔ دنیا کی کامیابی کا انحصار پاکستان کی کامیابی پر ہے۔ دنیا کو پاکستان کی معاشی صورتحال کو بہتر کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کرنا ہو گا اور ہماری ضروریات پورا کرنا ہو نگی۔ لاہور میں وزیراعلٰی پنجاب سے ملاقات معمول کا حصہ تھی اس کا وکلا تحریک کے حوالے سے کوئی تعلق نہیں وکلا تحریک کے حوالے سے مسلم لیگ (ن) نے جو حکمت عملی بنائی ہے وہ ان کی پارٹی کا مسئلہ ہے معزول چیف جسٹس کی بحالی کا معاملہ پارلیمنٹ حل کریگی۔ توانائی کی ضروریات پوری کرنے کے لئے نئے ڈیم بنائینگے۔ لوڈشیڈنگ کا بحران حکومت کیلئے بڑا چیلنج ہے۔ آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق اہداف حاصل کر لئے ہیں ایران کے ساتھ 11 سو میگاواٹ بجلی کیلئے بات چیت چل رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز وزارت محنت و افرادی قوت کے زیر اہتمام سہ فریقی لیبر کانفرنس کی افتتاحی تقریب اور صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ قبل ازیں لاہور سے اسلام آباد روانگی سے قبل لاہور ایئر پورٹ پر گورنر پنجاب سلمان تاثیر نے وزیراعظم کو الوداع کیا اس موقع پر پیپلز پارٹی کے رہنما قاسم ضیاء بھی موجود تھے۔ انہوں نے سوات میں طے پانے والے معاہدے کے حوالے سے کہا کہ جب سے حکومت سنبھالی ہے دہشت گردی کے حوالے سے تین نکاتی پالیسی پر زور دیا ہے جس میں مذاکرات ، ترقیاتی کام اور تیسرا آپشن ایکشن کا ہے لیکن یہ بھی واضح کرنا ضروری سمجھتا ہوں کہ ایکشن کسی بھی مسئلے کا حل نہیں، انہوں نے کہا کہ ہم نے مذاکراتی عمل کے حوالے سے امریکہ کو بھی پہلے ہی بتادیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس مؤقف پر قائم ہیں کہ سترہویں ترمیم کے خاتمے کے حوالے سے جوبھی بل پارلیمنٹ میں پیش ہوگا حکومت اس کی بھر پور حمایت کرے گی انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے بعد ورلڈ بینک اور دیگر ڈونر ادارے بھی جلد قائل ہو جائیں گے کہ وہ پاکستان کی حمایت کریں کیونکہ پوری دنیا کی کامیابی کا انحصار ہے پاکستان پر ہے جس کے لئے پاکستان میں معاشی استحکام لانا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے آمریت دور کے تمام کالے قوانین ختم کرنے کا تہیہ کررکھا ہے۔ علاوہ ازیں وزیراعظم سے وزیراعظم ہائوس میں بیشین ایڈے کی سربراہی میں 3 رکنی جرمن پارلیمانی وفد نے ملاقات کی وزیراعظم نے کہا کہ حکومت نے دہشت گردی کے خاتمے کا تہیہ کر رکھا ہے۔ علاوہ ازیں وفاقی وزیر سماجی بہبود ثمینہ خالد گھرکی اور پاکستان بیت المال کے چیئرمین زمرد خان نے بھی وزیراعظم سے ملاقات کی وزیراعظم نے کہا کہ فنڈز کی تقسیم مکمل طور پر میرٹ پر اور شفاف ہونی چاہئے۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024