وزارت خزانہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے گزشتہ 15 روز کے دوران عالمی مارکیٹ میں قیمتوں کے اتار چڑھاﺅ کو مدنظر رکھتے ہوئے آئندہ 15 روز کیلئے پٹرول ‘ ڈیزل اور مٹی کے تیل کی نئی قیمتوں کا اعلان کر دیا۔ حکومت نے پٹرول کی فی لٹر قیمت 252 روپے 10 پیسے برقرار رکھی ہے جبکہ ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 3.05 روپے فی لٹر کمی کر دی جس کے بعد نئی قیمت 255.38 روپے لٹر ہو گئی ہے۔مٹی کے تیل کی قیمت میں 3.32 روپے فی لٹر کمی کی گئی جس کے بعد نئی قیمت 161 روپے 66 پیسے ہوگئی۔نئی قیمتوں کا اطلاق 16 دسمبر سے اگلے 15 روز کیلئے ہوچکا ہے۔دوسری جانب وفاقی وزیرپیٹرولیم مصدق ملک نے کہا ہے ایل این جی گھریلو صارفین کو دیں گے‘ گیس کی قیمتیں مزید بڑھنی ہیں۔
مشرق وسطیٰ کی بگڑتی صورتحال کے پیش نظر عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔جس تناسب سے عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے ‘اسکے مقابلے میں پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں اب بھی کئی گنا زیادہ ہیں۔ ملک میں روزافززوں مہنگائی اور عام آدمی کے مسائل درحقیقت پٹرولیم مصنوعات‘ گیس اور بجلی کے بڑھتے نرخوں سے ہی جڑے ہیں‘ جب تک ان تینوں کے نرخ کم نہیں کئے جاتے‘ مہنگائی پر قابو پانے کا حکومتی دعویٰ کبھی سچ ثابت نہیں ہو پائے گا۔ ایک طرف حکومت عوام کو ہر ممکن ریلیف دینے کیلئے پرعزم ہے جبکہ دوسری جانب وفاقی وزیر پٹرولیم مصدق ملک گیس کی قیمتوں میں مزید اضافے کا عندیہ دے رہے ہیں جو نہ صرف حکومتی کوششوں پر پانی پھیرنے کے مترادف ہے بلکہ یہ عوام دشمن پالیسی ہی نظر آتی ہے۔ ملکی صنعت و تجارت کا زیادہ تر انحصار بجلی‘ گیس اور پٹرولیم مصنوعات پر ہے اگر انکے نرخ کم ترین سطح پر نہیں لائے جاتے تو بیرونی سرمایہ کار تو کجا‘ م±لکی سرمایہ کار بھی یہاں سرمایہ کاری پر آمادہ نہیں ہوگا۔ توانائی کے مہنگے ذرائع اور ملکی حالات سے تنگ آکررواں سال صنعت کار اور سرمایہ دار طبقے سمیت 12 لاکھ پاکستانی شہری بیرون ملک منتقل ہو چکے ہیں جس کا اعتراف گزشتہ دنوں چیئرمین نیب بھی کر چکے ہیں۔ یہ صورتحال موجودہ حکومت کیلئے تشویشناک ہونی چاہیے۔ اگر ترقی کا پہیہ رواں دواں رکھنا مقصود ہے تو حکومت کو بجلی‘ گیس اور پٹرولیم مصنوعات سمیت توانائی کے تمام ذرائع ارزاں اور آسان نرخوں پر فراہم کرنے کا بندوبست کرنا ہوگا
پٹرولیم نرخوں میں ردوبدل گیس کے نر خ بڑھانے کا عندیہ
Dec 17, 2024