پہلی در اڑ، مسلم لیگ ن بلوچستان عملاً دو حصوں میں تقسیم ہوگئی
لاہور (خصوصی رپورٹر) بلوچستان میں مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنماؤں سردار یعقوب خان ناصر، سیدال خان ناصر، رفیق اعوان اور نوابزادہ چنگیز مری سمیت پارٹی کی صوبائی کونسل کے بیشتر ارکان کی پارٹی کو متحد رکھنے کی تمام کوششیں ناکام ہو گئی ہیں اور پارٹی کے صوبائی صدر جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ کی ہٹ دھرمی، سابق صوبائی صدر و سابق وزیر اعلی نواب ثناء اللہ زہری کی سازش اور مرکزی چیف آرگنائزر چوہدری احسن اقبال کی بے حسی کے باعث مسلم لیگ (ن) بلوچستان تقسیم ہو گئی ہے۔ مسلم لیگ (ن) بلوچستان کی صوبائی ورکنگ کمیٹی کے ارکان میر اصغر مری، ہاشم خان بڑیچ، اشرف ساگر بلوچ، جاوید لاسی و دیگر نے صوبائی صدر جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ کے 23 نومبر کو بلائے گئے صوبائی کنونشن اور انٹرا پارٹی الیکشن کو غیر آئینی اور غیر قانونی قرار دے دیا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ مرکزی آرگنائزنگ کمیٹی کے بعض ارکان نے جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ کو سمجھانے کی کوشش کی کہ اس طرح پارٹی معاملات نہیں چلتے کوئی حل نکالیں۔ ایک اور ذریعے کے مطابق عبدالقادر بلوچ کو مشورہ دیا گیا کہ وہ اسلام آباد آ جائیں اور سب مل بیٹھ کر کوئی صورت نکال لیں لیکن وہ نہ آئے اور نہ ہی مرکزی آرگنائزر احسن اقبال نے خود بلوچستان جا کر اصلاح احوال کیلئے کوئی کوشش کی۔ اس کا فطری نتیجہ یہ نکلا حکومت سے محروم ہونے کے ساڑھے تین ماہ بعد مسلم لیگ ن میں پہلی دراڑ بلوچستان میں پڑی ہے جہاں پارٹی عملاً دو حصوں میں تقسیم ہوگئی ہے۔