ہم پر بلوچستان سرزمین کا قرض ہے لوگوں کے مسائل حل کریں: جام کمال
ڈیرہ مرادجمالی(آئی این پی)وزیر اعلی بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ ہمارا تعلق بلوچستان سے ہے اور اس سرزمین کا ہم پر قرض ہے لوگوں کے مسائل کا حل ہماری ذمہ داری صوبے کے ہر علاقے کے مسائل اور حالات کی نوعیت الگ الگ ہے موجودہ حکومت کی تشکیل کے چار ماہ کے اندر مختلف اضلاع کے دورے کئے اور ہمارا مقصد یہی ہے کہ اپنی کابینہ کے ساتھ صوبے کے تمام علاقوں کا دورہ کرکے مسائل کا ذاتی طور پر جائزہ لیا جائے تاکہ اعلی فورم پر ان کو اٹھانے کے لئے تمام کابینہ ارکان مسائل سے بخوبی آگاہ ہوں اور وفاقی حکومت سمیت ہر پلیٹ فارم پر ان مسائل و حالات کو بہتر طور پر پیش کرکے ان کے حل کے لئے اپنا فعال کردار ادا کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈیرہ مراد جمالی میں قبائلی عمائدین کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ وزیر اعلی بلوچستان نے کہا کہ حکومت پرعزم ہے کہ نصیر آباد ڈویژن اور ضلع نصیر آباد کے مسائل کو بتدریج حل کیا جائے گا جام کمال خان نے کہا کہ ڈیرہ مراد جمالی کی الاٹمنٹ کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دے کر یہاں آباد لوگوں کو مالکانہ حقوق کی فراہمی کے لئے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں جس میں نصیر آباد کے دونوں اراکین اسمبلی بھی شامل ہوں گے۔ عنقریب سکھر میں بلوچستان کی زرعی نہروں میں قلت آب پر قابو پانے کیلئے وزیر اعلی سندھ اور یہاں کے متعلقہ لوگوں کی موجودگی میں معاملات کو پائیدار بنیادوں پر حل کرنے کے لئے بات چیت کا عمل شروع کیا جائے گا اور قوی امید ہے ان دیرینہ مسائل کا دیرپا حل تلاش کرلیا جائے گا۔بلوچستان عوامی پارٹی کو تسلسل کے ساتھ عوامی خدمت کرنے کا بہتر موقع ملا تو ہم بلوچستان کو ایسا نظام دیں گے جس میں ہر فرد کو بنیادی سہولیات میسر ہوں اور مقامی لوگوں کو کم از کم پانی صحت و بنیادی سہولیات ان کی دہلیز پر میسر ہوں اور لوگوں کو ان روز مرہ مقامی مسائل کے حل کے لیے ارکان پارلیمنٹ کے پاس نہ آنا پڑے انہوں نیکہا کہ کابینہ فیصلے کے مطابق بلوچستان میں پندرہ سے بیس ہزار ملازمتوں پر بے روزگار نوجوانوں کی میرٹ پر بھرتی کیا جائے گا جس سے بے روزگاری پر بڑی حد تک قابو پانے میں مدد ملے گی ۔