پاکستان نے دہشت گردوں کے حملے میں ایف سی کے 6 جوانوں کی شہادت اور 14کے زخمی ہونے پر ایران سے سخت احتجاج کیا ہے، گزشتہ روز ایرانی سفیر کو دفتر خارجہ بلا کر احتجاجی مراسلہ دیا گیا۔ ایف سی کے جوان پاک ایران بارڈر پر پٹرولنگ کر رہے تھے کہ ایران کی طرف سے 30 دہشت گردوں نے فائر کھول دیا۔ فائرنگ کے تبادلے میں 4 دہشت گرد بھی مارے گئے۔
ایران پاک سرحد اس لحاظ سے منفرد ہے کہ دونوں برادر ہمسایہ مسلمان ملکوں کے تعلقات اتنے قریبی اور خوشگوار ہیں کہ مشترکہ سرحد پر کسی کو بھی فوج تعینات کرنے کی ضرورت نہیں پڑی۔ دونوں ملکوں نے ہمیشہ ایک دوسرے کی علاقائی سالمیت اور سرحدوں کے تقدس کا احترام کیا۔ سرکاری ادارے کبھی بھی سرحدی خلاف ورزیوں کے مرتکب نہیں ہوئے۔ تاہم اکا دکا ایسے واقعات ہوتے رہتے ہیں جن کا ارتکاب دہشت گرد، منشیات فروش اور انسانی سمگلر کرتے رہتے ہیں۔ جرائم پیشہ لوگوں کی کارروائیوں کا بھی تدارک اور سدباب ہونا چاہئے، کیونکہ اس طرح کی کارروائیاں پاک ایران تعلقات میں خواہ مخواہ غلط فہمی اور بدمزگی پیدا کرنے کا موجب بنتی ہیں، لہذا برادر ملک ایران کو واقعہ میں ملوث دہشت گردوں کے خلاف فوری آپریشن کرنا چاہئے۔ ایسے واقعات کی روک تھام کیلئے مؤثر سرحدی طریقہ کار اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ بارڈر کوآرڈینیشن میکنزم پر اتفاق ہو چکا ہے‘ اس پر من و عن عملدرآمد سے ایسے واقعات کا سدباب ہوسکتا ہے۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024