سندھ حکومت کا اقلیتی بل کی متنازعہ شقوں پر نظرثانی کا فیصلہ
کراچی (سٹاف رپورٹر) سندھ اسمبلی سے پاس کردہ تبدیلی مذہب بل کے خلاف دینی جماعتوں کے احتجاج اور تحریک کے پیش نظر پیپلز پارٹی کی قیادت کے حکم پر حکومت سندھ نے اقلیتی بل کی منتازعہ شقوں پر نظرثانی کا اعلان کردیا۔ اقلیتی بل پرنظرثانی کا فیصلہ بلاول بھٹو اورسابق صدرآصف علی زرداری کی ملاقات میں کیا گیا۔ آصف زرداری نے جے یوآئی قائد مولانا فضل الرحمن سے ٹیلیفونک رابطے کے بعد بل پرنظرثانی کا فیصلہ کیا ۔آصف علی زرداری نے اس فیصلے سے جے یوآئی قائد مولانا فضل الرحمن کوبھی آگاہ کردیا ہے اورانہیں کہاہے کہ وہ دینی قیادت کواعتماد میں لیں اور پیپلز پارٹی کیخلاف تحریک نہ چلائیں بلکہ حکومت سندھ کے ساتھ بیٹھ کربل کی متنازعہ شقوں کودرست کرانے میں مدد کریں۔ سندھ اسمبلی میں مذہب کی زبردستی تبدیلی سے متعلق صو بائی اسمبلی کی جانب سے قانون سازی کرنے پر مذہبی جماعتیں صوبے بھر میں سراپا احتجاج تھیں اور انکا مطالبہ تھا کہ شریعت کے منافی قانون واپس لیا جائے دیگر صورت وہ سندھ اسمبلی کا گھیرائو جائیگا۔ پیپلز پارٹی کے اعلیٰ قیادت نے معاملے کی حساسیت کو محسوس کرتے ہوئے صوبائی حکومت کو بل کا ازسرنو جائزہ لینے کی ہدایت کی۔ اس سلسلہ میں سندھ حکومت نے قانونی وآئینی ماہرین سے مشاورت کے بعد بل کا ازسرنو جائزہ لینے کا اعلان کیا ہے ۔