کرپشن کیسوں میں 7 برس کے دوران 416 ملزموں کو سزائیں ہوئیں: پراسیکیوٹر جنرل نیب
اسلام آباد (آئی این پی) پراسیکیوٹر جنرل نیب وقاص قدیر ڈار نے کہا ہے کہ بڑی بڑی مچھلیوں کے خلاف کرپشن ریفرنس عدالتوں میں دائر کئے گئے ہیں، کرپشن کیسوں میں گزشتہ 7 برسوں کے دوران 416 ملزمان کو سزائیں ہوئیں جبکہ 2010 سے ابتک 277 ملزمان احتساب عدالتوں سے بری ہوئے، نیب نے 280 ارب روپے کی رقم ریکور کرکے قومی خزانے میں جمع کروائی، نیب کے مقدمات کی کامیابی کی شرح 77.6 تک پہنچ چکی ہے، سابق صدر آصف زرداری سمیت تمام ملزمان کی بریت کے فیصلوں کے خلاف عدالتوں میں اپیلیں دائر کر رکھی ہیں، مشترکہ تحقیقاتی ٹیم متعارف کروانے سے پراسیکیوشن بہتر ہوئی۔ جمعہ کو نیب ہیڈ کوارٹرز میں قومی احتساب بیورو کی مجموعی کار کردگی بارے بریفنگ دیتے ہوئے پراسیکیوٹر جنرل نیب وقاص قدیر ڈار نے بتایا کہ احتساب عدالتوں سے سال 2010 میں 67ملزمان کو عدالتوں سے سزائیں ہوئیں جبکہ 52بری ہوئے، 2011 میں 53ملزمان کو سزائیں اور 48ملزمان بری ہوئے جبکہ 30نومبر 2016 تک 79 ملزمان کو سزائیں جبکہ 18 ملزمان بری ہوئے۔ نیب کے خلاف ہائیکورٹس میں 2010 میں 206آئینی پٹیشن دائر کی گئیں جبکہ نیب کے حق میں 186پٹیشن دائر ہوئیں، 2011 میں نیب کے خلاف 140فیصلے ہوئے اور حق میں190فیصلے ہوئے۔ 30نومبر2016 تک نیب کے خلاف 305اور نیب کے حق میں 1244فیصلے ہوئے۔ انہوں نے سپریم کورٹ سے ہونے والے فیصلوں کی تعداد بتاتے ہوئے کہاکہ 2010 میں نیب کے حق میں29 اور خلاف 13فیصلے ہوئے، 2011 میں حق میں 22اور خلاف 20فیصلے ہوئے، 2012 میں حق میں 24اور خلاف 12فیصلے ہوئے۔ 30نومبر 2016 تک نیب کے حق میں 70اور نیب کے خلاف 44فیصلے ہوئے۔ ملک کی ہائیکورٹس میں احتساب عدالتوں کے خلاف 2010 میں 111اپیلیںجب کہ نیب کے حق میں 25اپیلیں ہوئیں۔ انہوں نے بتایا کہ سال 2010 میں نیب کے پراسکیوشن ونگ کی مجموعی کامیابی کی شرح 44.5فیصد، 2011 میں 51فیصد، 2012 میں 52فیصد، 2013 میں 64.5فیصد، 2014 میں 61.2فیصد، 2015 میں 65.1فیصد اور 30نومبر 2016تک 77.6فیصد رہی۔ انہوں نے بتایا کہ نیب نے 280ارب روپے ریکور کرکے قومی خزانے میں جمع کرائے، نیب کے پراسیکیوٹرز کی تعداد 94ہے جو پوری ایمانداری اور دلجمعی کے ساتھ ملزمان کو عدالتوں سے سزائیں دلوانے کیلئے کام کر رہے ہیں۔