قومی اسمبلی کا بدلہ کے پی کے اسمبلی میں: لیگی ایم اپی اے کے سپیکر کو نام سے پکارنے پر ہنگامہ
پشاور (آئی این پی+ نوائے وقت رپورٹ) قومی اسمبلی میں تحریک انصاف اور مسلم لیگ (ن) کے درمیان توتکار اور تلخی خیبرپی کے اسمبلی تک پہنچ گئی، صوبائی اسمبلی میں مسلم لیگ ن کے پارلیمانی لیڈر نے تحریک انصاف کی دیکھا دیکھی سپیکر کو بار بار اسد قیصر کہہ کر پکارنا شروع کر دیا جس کی وجہ سے خیبرپی کے اسمبلی مچھلی منڈی بن گئی۔ تحریک انصاف کے ارکان بھی مسلم لیگ ن کیخلاف آستینیں چڑھاتے رہے۔ صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں آرمی پبلک سکول کے شہداء کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے جب ارکان اسمبلی تقاریر کر رہے تھے تو اس دوران سپیکر اسد قیصر نے مسلم لیگ ن کے پارلیمانی لیڈر سردار اورنگزیب نلوٹھا کو بولنے کا موقع دیا۔ تقریر کے آغاز پر ہی اورنگزیب نلوٹھا جناب اسد قیصر‘ جناب اسد قیصر‘ جناب اسد قیصر پکارنے لگے۔ اس دوران تحریک انصاف کے ارکان بھی اٹھ گئے اور مسلم لیگ ن کیخلاف نعرہ بازی کرنے لگے۔ پی ٹی آئی کے محمود جان ایوان میں چیختے رہے کہ کچھ شرم ہوتی ہے کچھ حیا ہوتی ہے۔ اس دوران ایوان میں کان پڑی آواز سنائی نہیں دے رہی تھی۔ مسلم لیگ ن کے پارلیمانی لیڈر نے سپیکر اسد قیصر کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ وفاکروگے تو وفاکرینگے جفاکروگے تو جفا کرینگے۔ وہاں جو تم کرو گے یہاں وہ ہم کرینگے، اس دوران مفتی جانان نے مداخلت کی اور مسلم لیگ ن کے پارلیمانی لیڈر سے کہاکہ اسلام آبادکی تلخ کلامی کو یہاں نہ آنے دیا جائے اس ایوان کا ایک تقدس اور اپنی روایات ہیں اس کا خیال رکھا جائے اس دوران سینئر وزیر عنایت اللہ نے کہاکہ آج آرمی پبلک سکول کے موقع پر شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کیا جانا چاہئے نہ کہ اسلام آبادکے واقعات کو سامنے لایا جائے، جس کے بعد ایوان میں معمول کی کارروائی شروع ہوگئی۔ نجی ٹی وی کے مطابق مسلم لیگ ن نے قومی اسمبلی کا بدلہ خیبر پی کے اسمبلی میں لے لیا۔ اورنگزیب نلوٹھا کی جانب سے سپیکر سے خطاب اسد قیصر کہنے پر تحریک انصاف کے ارکان بیک وقت بول پڑے جس پر اورنگزیب نلوٹھا نے کہا کہ وفا کرو گے تو وفا کریں گے جفا کرو گے جفا کریں گے۔ جے یو آئی ف کے رکن مفتی سید جاناں نے کہا کہ آج یہ دن ان باتوں کا نہیں ہے۔ اسلام آباد کی تلخ کلامی کو یہاں نہیں آنے دیا جائے۔