معلومات تک رسائی کا قانون تو نہ بن سکا‘ تاہم وفاقی حکومت نے معلومات کا اجراء روکنے کا دس نکاتی حکم نامہ جاری کر دیا۔ اس حوالے سے جاری خط میں کہا گیا ہے کہ کابینہ ڈویژن کے تمام پیپرز‘ سمریاں اور میٹنگ منٹس سب خفیہ ہیں۔ خفیہ دستاویزات کو ای میل یا وٹس ایپ پر ارسال کرنے پر پابندی عائد کی جائے۔ وزارتیں‘ ڈویژنز اور محکمے پریس رپورٹرز کے دوروں کی حوصلہ شکنی کریں۔
معلومات تک رسائی میڈیا سمیت ہر شہری کا حق ہے۔ اس پر قدغن کی ہمیشہ حکومتی پارٹی کی طرف سے کوشش کی جاتی ہے‘ تاہم اپوزیشن کی رائے اسکے برعکس ہوتی ہے۔ یہی اپوزیشن جب حکومت میں آتی ہے تو اسکی رائے بدلتے دیر نہیں لگتی۔ آپ اپنی خفیہ دستاویزات کو سنبھال کر رکھیں۔ ترسیل کے جو بھی ذرائع استعمال کریں مگر وزارتوں‘ ڈویژنوں اور محکموں میں میڈیا کے دوروں کو محدود کرنا آمرانہ سوچ کا عکاس ہے۔ جدید دور میں آپ میڈیا کو معلومات سے دور نہیں رکھ سکتے۔ حکومت کی طرف سے معلومات کا اجراء روکنے کے اقدامات ناقابل قبول ہیں۔ یہ جدید دور ہے جس میں پتھر کے زمانے کے قوانین نہیں چل سکتے۔ حکومت فریڈم آف انفارمیشن ایکٹ کے تحت میڈیا کیلئے آسانیاں پیدا کرے نہ کہ اسکی مشکلات میں اضافے اور اسکے ساتھ تعلقات میں کشیدگی پیدا کرنے کی کوشش کرے۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38