مکرمی! روز بروز بڑھتی ہوئی ٹریفک سڑکوں کو چھوٹا کرتی جا رہی ہے جس کی بڑی وجہ پبلک ٹرانسپورٹ کا موثر نہ ہونا اور موٹر سائیکل رکشاو¿ں کا بڑی سڑکوں پر آنا ہے۔ پبلک ٹرانسپورٹ کے موثر نہ ہونے کی وجہ ان کی سست روی ہے اگر کراچی طرز کی چھوٹی بسیں (منی بس) مختلف روٹس پر چلائی جائیں جو سٹاپ پر رکیں ضرور لیکن اترنے والے مسافر کو اتاریں اور چڑھنے والے کو چڑھائیں بلا وجہ رکے رہنا اور آوازیں لگا لگا کر اور گا گا کر مسافروں کو بلانے والا طریقہ نہ ہو جو کہ موجودہ پبلک ٹرانسپورٹ کے اہلکاروں نے اپنایا ہوا ہے۔ منی بسوں یعنی کوچز کے نام رکھے جائیں اور ان کا کرایہ فکس ہو اور یہ یقین دلایا جائے کہ یہ غیر ضروری قیام کسی سٹاپ پر بھی نہ کرنے کے پابند ہوں گے۔ ایسی سروس مہیا ہونے پر پچاس فیصد اپنی کار یا موٹر سائیکل رکھنے والے حضرات اپنی سواری کو بوجہ مہنگائی سڑکوں پر نہیں لے کر آئیں گے موجودہ پبلک ٹرانسپورٹ یعنی اربن سروس میں بیٹھے ہوئے مسافر بیجا رکنے سے یا تو اکتا جاتے ہیں یا پھر لیٹ ہو رہے ہوتے ہیں اور اپنی ڈیوٹی یا کاروبار کے مقام تک وقت پر پہنچنے کے لئے اپنی گاڑی استعمال کرتے ہیں اگر انہیں تیز رفتار سواری میسر ہو تو کون اپنی گاڑی سڑک پر لے کر آئے گا اس طرح بڑی حد تک سڑکوں پر ٹریفک میں کمی متوقع ہے۔ (صوبیدار (ر) مختار احمد کوٹ لکھپت لاہور)
"ـکب ٹھہرے گا درد اے دل"
Mar 27, 2024