ملائیشیا اور پاکستان کے باہمی تعاون سے جدید تحیقق کو فروغ دیکر وطن عزیز کو دودھ اور گوشت کی پیداوار میں خودکفیل بنایا جا سکتا ہے : وزیر زراعت
لاہور (کامرس رپورٹر) وزیر زراعت پنجاب ملک احمد علی اولکھ نے کہا ہے کہ لائیوسٹاک اور زراعت کے شعبوں میں ملائیشیا اور پاکستان کے باہمی باہمی تعان سے عصری تقاضوں کے مطابق جدید تحقیق کو فروغ دے کر وطن عزیز کو دودھ اور گوشت کی پیداوار میں خودکفیل بنانے کے ساتھ ساتھ اس کی برآمد کے ذریعے کثیر زرمبادلہ کمایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار گذشتہ روز ملائیشیا کے وزیر زراعت وائی بی ڈاتک سری نوح بن حاجی عمر کی قیادت میں پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے ایک دس رکنی وفد کو یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز لاہور میں دی جانے والی ایک بریفنگ کے دوران کیا۔ وائس چانسلر یونیورسٹی ڈاکٹر محمد نواز، سیکرٹری لائیوسٹاک جہانزیب خان و دیگر بھی اس موقع پر موجود تھے۔ ملائیشیا کے وزیر زراعت وائی بی ڈاتک سری نوح بن حاجی عمر نے لائیوسٹاک و زراعت سے متعلق باہمی تحقیق میں گہری دلچسپی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ہمارا برادر اسلامی ملک ہے اور ملائیشین عوام کے دل پاکستانیوں کے لئے جذبہ ایثار سے سرشار ہیں۔ ملائیشین وزیر نے کہا کہ ہم پاکستان کے ساتھ لائیوسٹاک کے شعبہ میں باہمی تحقیق کے متعدد نئے منصوبہ جات شروع کرنے کے ساتھ ساتھ پاکستان سے لائیوسٹاک سے وابستہ افرادی قوت بھی ملائیشیا منگوانے کے لئے خصوصی اقدامات کریں گے۔ قبل ازیں وزیر زراعت پنجاب ملک احمد علی اولکھ نے مہمان وفد کے ساتھ یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز کے پتوکی کیمپس کا بھی دورہ کیا۔ وزیرزراعت پنجاب نے مہمان وزیر کو یادگاری سوینیئر اور اعلی نسل کا بیل بھی تحفے میں دیا۔ وزیر زراعت نے وزیراعلی پنجاب کی طرف سے ملائیشیا کے عوام کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملائیشیا نے ہر اصولی م¶قف پر ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیا ہے اور مستقبل میں بھی تعاون و ترقی کا یہ سفر انشاءاللہ جاری رہے گا۔ وزیر زراعت نے وفد کو یقین دلایا کہ ملائیشیا کے ساتھ باہمی تعاون سے لائیوسٹاک کے شعبے میں اہم پیش رفت ہو گی جس سے دونوں ملکوں کے لائیوسٹاک سے وابستہ کسانوں کو کثیر فائدہ حاصل ہو گا جو کہ دونوں ممالک میں دودھ اور گوشت کی پیداوار میں ایک انقلاب کا پیش خیمہ ثابت ہو گا۔