سی ڈی اے کاشعبہ لینڈ و اسٹیٹ آفیکٹیز بھی شدید بدانتظامی کا شکار
اسلام آباد(وقائع نگار)وفاقی ترقیاتی ادارے (سی ڈی اے)کے دیگر شعبوں کی طرح شعبہ لینڈ و اسٹیٹ آفیکٹیز بھی شدید بدانتظامی کا شکار ہے شعبے کی سب سے اہم پوسٹ ایڈیشنل ڈائریکٹر اسٹیٹ آفیکٹیز خالی پڑی ہے جبکہ کوئی مستقل ڈپٹی ڈائریکٹر بھی نہیں ہے سی ڈی اے کے شعبہ لینڈ و اسٹیٹ کے تمام اختیارات بااثر انجینیئر شفیع مروت کے پاس ہیں جو بیک وقت ڈائریکٹر لینڈ اور ڈپٹی کمشنر سی ڈی اے کے عہدوں پر براجمان ہیں سی ڈی اے لینڈ ڈائریکٹوریٹ میں چار سے چھ ماہ سے پلاٹس کی ٹرانسفر کے لیے این ڈی سی کے حصول کے لیے درخواستیں دینے والے اوورسیز پاکستانی، سرمایہ کار و متاثرین خوار ہورہے ہیں اسلام آباد کے سیکٹرز آئی ٹین، آئی الیون، آئی بارہ، آئی چودہ، مارگلہ ٹاون، شہزاد ٹاون، راول ٹاون سمیت درجنوں سیکٹرز میں سرمایہ کاری کرنے والے افراد نے پلاٹس کی خرید و فروخت کے لیے سی ڈی اے سے رجوع کیا لیکن چار سے چھ ماہ گزرنے کے باوجود محکمہ این ڈی سی No Demand Certificateجاری نہیں کررہا سالہاسال سے الاٹ شدہ اور ٹرانسفر شدہ پلاٹس کو بھی Genuineness کی آڑ میں روکا جارہا ہے اور اب سرمایہ کاروں کو بتایا جارہا ہے کہ آپ کی فائل میں ڈائری یا ڈسپیچ نمبر درست نہیں جس پر پلاٹوں کی ٹرانسفر نہیں ہوسکتی جس کے بعد مذکورہ سیکٹرز میں سرمایہ کاری کرنے والے شدید مایوسی کا شکار ہیں ۔ ذرائع کے مطابق چئیرمین سی ڈی اے کی جانب سے سرمایہ کاروں کو سہولیات فراہمی کے احکامات کے باوجود ممبر اسٹیٹ اور ڈائریکٹر لینڈ نے سرمایہ کاروں کے لیے رکاوٹیں ڈالنا شروع کردیں۔