ہم کشمیریوں‘ فلسطینیوں سے وفا نہیں کر رہے‘ حکمرانوں کو نکالنا ہو گا: فضل الرحمن
پشاور (نوائے وقت رپورٹ) سربراہ جے یو آئی ف مولانا فضل الرحمن نے پشاور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ قرآن و سنت کے منافی قانون نہیں بن سکتا۔ کل سوچ رہے تھے سری نگر کیسے لینا ہے آج سوچتے ہیں مظفر آباد کیسے بچانا ہے۔ قرآن و سنت سے منافی کوئی قانون نہیں بن سکتا۔ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں غیرقانونی اقدام کیا۔ ہم نے دھاندلی کو چیلنج کیا ان حکمرانوں کو ہماری تہذیب سے کوئی فائدہ نہیں۔ ہم نے 70 سال کشمیریوں کی کیا جنگ لڑی ہے؟ ملک کو آئین اور قانون کی بالادستی کی طرف لے جانا چاہتے ہیں۔ ہمیں آپ کے حربوں سے کوئی خوف نہیں۔ ذاتی اور پارٹی مفادات سے ہٹ کر ملک کیلئے سوچنا ہو گا۔ ملک کو بچانا ہے تو ان حکمرانوں کو نکالنا ہو گا۔ یہ حکمران اور پاکستان اکٹھے نہیں چل سکتے۔ آمرانہ رویوں سے پہلے بھی لڑتے تھے اب بھی لڑیں گے۔ ہمیں آپ کے حربوں سے کوئی خوف نہیں۔ الیکشن 2018 ء میں تاریخی دھاندلی ہوئی۔ یوم آزادی منچلوں کا بازاروں میں گھومنے کا نام نہیں۔ پاکستان کو کلمہ طیبہ کی بنیاد پر حاصل کیا گیا۔ جے یو آئی فرنٹ لائن پر لڑنے والی جماعت ہے۔ ہمیں پاکستان کے مستقبل کا سوچنا ہو گا۔ کشمیریوں پر مظالم کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں۔ بھارت نے کشمیر کی حیثیت ختم کی‘ ہم پسپائی کی طرف چلے گئے۔ فلسطینی بھی 70 سال سے جنگ لڑ رہے ہیں۔ ہم کشمیریوں اور فلسطینیوں سے وفا نہیں کر رہے۔ ملکی معیشت تباہ ہو چکی ہے۔ اے پی سی پر مشاورت کا عمل جاری ہے۔ چند روز میں صورتحال واضح ہو جائے گی۔