حکومت پاکستان نے وزارت خارجہ میں کشمیر سیل قائم کرنے اور اہم سفارت خانوں، میں کشمیر ڈیسک قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ اس بات کا فیصلہ وزارت خارجہ میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی زیر صدارت خصوصی کمیٹی برائے کشمیر کے اجلاس میں کیا گیا ۔وزیر اعظم کی ہدایت پر بنائی گئی خصوصی کمیٹی برائے کشمیر کا پہلا اجلاس منعقد ہوا جس میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بھارتی اشتعال انگیزی سمیت مجموعی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اجلاس میں صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان، وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم، وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان، قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے برائے امور خارجہ کے چیئرمین مشاہد حسین سید، سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے امور خارجہ کے چیئرمین سید فخر امام، گورنر گلگت بلتستان راجہ جلال حسین، ممبران خصوصی کمیٹی، اٹارنی جنرل آف پاکستان اور دیگر سول و عسکری قیادت شریک ہوئی۔اجلاس میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کے یکطرفہ غیر قانونی اقدام اور خطے میں امن و امان کی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔بھارت کی طرف سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور لائن آف کنٹرول کی مسلسل خلاف ورزیوں پر بھی بات چیت کی گئی۔اجلاس میں مقبوضہ جموں و کشمیر کے حوالے سے سیکورٹی کونسل کے گزشتہ روز ہونے والے اجلاس اور اس کے ثمرات کے حوالے سے بھی تفصیلی مشاورت کی گئی۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم نے آج یکجہتی کا پیغام دیا ہے اور اس میں تمام اراکین کا کردار سامنے آیا ہے۔ اجلاس کے بعدشاہ محمود قریشی نے میڈیا سے بات چیت میں سیکیورٹی کونسل کے اجلاس کو تاریخی قرار دیتے ہوئے کہا کہ 5 دہائیوں بعد اس معاملے کو اٹھایا گیا اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کا ذکر کیا گیا جو بہت ہی حوصلہ افزا نشست تھے۔اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت کی بھرپور کوشش کے بعد یہ پاکستان کی کامیابی ہے۔انہوں نے کشمیر کمیٹی کے اجلاس کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج اجلاس میں گزشتہ روز کے ایک بہت بڑے ایونٹ کا ذکر ہوا جس سے بھارت چونک گیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اجلاس کے دوران ہماری قانونی اور سفارتی حکمت عملی مرتب کرنے پر بات چیت ہوئی ہے جس میں تمام اراکین نے مفید مشورے دیے ہیں۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آج ہمیں ہندوستان سے آوازیں آرہی ہیں کہ مودی نے نہرو کے بھارت کو دفن کردیا اور ایسا ہی بھارت دکھائی دے رہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ بھارت ایک ڈاکٹرائن پر عمل کر رہا ہے جس کے تین کردار ہیں جن میں وزیراعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ امت شاہ اور قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت پاکستان نے وزارت خارجہ میں کشمیر سیل قائم کرنے اور اہم سفارت خانوں، میں کشمیر ڈیسک قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے.
میرے ذہن میں سمائے خوف کو تسلّی بخش جواب کی ضرورت
Apr 17, 2024