مقبوضہ کشمیر: بڈگام میں 4 نوجوانوں کی شہا دت کیخلاف مکمل ہڑتال، مظاہرے
سرینگر (اے پی پی، کے پی آئی) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں2016ء کی احتجاجی تحریک کے دوران شہید ہونے والے نوجوانوںکی برسی پر جمعرات کو ضلع بڈگام کے علاقے آری پا تھن میں مکمل ہڑتال کی گئی اور احتجاجی مظاہرے ہوئے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق محمد اشرف وانی، منظور احمد لون ، جاوید احمد شیخ اور جاوید احمد نجار نامی نوجوان16اگست 2016ء کو آری پاتھن میں پر امن مظاہرین پر بھارتی فوجیوں کی اندھادھند فائرنگ کے نتیجے میں شہید ہو گئے تھے۔دکانیں ، کاروباری اور تعلیمی ادارے بند رہے ۔ شہید نوجوانوں کے اہلخانہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے آر ی پاتھن اور اسکے نواحی علاقوں سے بڑی تعداد میں لوگ ان کے گھروں میں گئے۔کپواڑہ کے نوگام علاقے میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے بھارتی فوج کے چار جوان زخمی ہوگئے۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیٔرمین سید علی گیلانی نے بھارتی وزیر اعظم مسٹر نریندر مودی کی طرف سے بھارت کے یوم آزادی کے موقعے پر کشمیر سے متعلق دیئے گئے بیان ڈرامہ بازی قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کی ہمیشہ یہی کوشش رہی ہے کہ وہ مظلوم قوم کو اپنی فوجی طاقت کے ذریعے سے خوفزدہ کرکے انہیں اپنی مبنی برصداقت جدوجہد سے مایوس اور بددل کرکے اپنے فوجی قبضے کو مستحکم بنا سکے۔انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر کا مسئلہ امن وترقی کا مسئلہ نہیں ہے، بلکہ یہ ایک کروڑ تیس لاکھ لوگوں کے پیدائشی اور بنیادی حق کا مسئلہ ہے جس کا وعدہ خود بھارت کے حکمرانوں نے قومی اور بین الاقوامی سطح پر کشمیریوں کے ساتھ کئے ہیں۔جماعت اسلامی مقبوضہ جموں و کشمیر کے رہنما مولانا غلام نبی نوشہری نے کہا بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کشمیریوں کو گلے لگا کر ان کے زخموں پر مرہم رکھنا چاہتے ہیں تو وہ کشمیر سے فوجی انخلا کو یقینی بناتے ہوئے کشمیری عوام کے ساتھ کیے گئے وعدوں کو پورا کریں، کشمیر میںآرمڈ فورسز سپیشل پاورز ایکٹ اور دیگر کالے قوانین کو ختم کریں کشمیری قیدیوں کو رہا کریں ، رائے شماری کے زریعے کشمیریوں کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا اختیار دیں۔جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ نے پارٹی کے چیئرمین محمد یاسین ملک اور دیگر رہنمائوںکی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کے یوم آزادی کے موقع پر کی جانیوالی یہ سرکاری دہشت گردی ہر لحاظ سے آزادی کے لفظ کے ساتھ ایک مذاق ہے۔