مکرمی!محکمہ تعلیم بلاشبہ مقدس محکمہ ہے۔افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ محکمہ تعلیم اور اساتذہ آج اخلاقی گراوٹ کا شکار ہیں۔پنجاب کے سرکاری سکولوں میں NO Fail Policy رائج ہے کام چور اور لاپرواہ طلبہ کو فیل کرنے کا اختیار سکول سربراہان کے پاس نہیں۔اگر کوئی سربراہ ادارہ کسی کام چور طالبعلم کو فیل کرتا ہے تو اسے محکمہ کی طرف سے مختلف سزاؤں کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس وجہ سے ہمارا آج کا انٹرنیٹ اور موبائل استعمال کرنے والا تیز طراز طالبعلم اپنی پڑھائی کے حوالے سے انتہائی بیباک ہوچکا ہے کہ’’میں پڑھوں یا نہ پڑھوں میں نے اگلے سال اگلی جماعت میں پروموٹ ہوجانا ہے‘‘۔جبکہ اساتذہ اپنی ترقیاں اور گریڈ بچانے کیلئے طلبہ میں خیانت کو پروان چڑھارہے ہیں طلبہ کو امتحان میں نقل کرائی جاتی ہے اور 100% نتیجہ حاصل کیا جاتا ہے نتیجتاً بددیانت اور خائن اساتذہ خوشی کے شادیانے اور بغلیں بجارہے ہوتے ہیں اور بوٹی مافیا کا بائیکاٹ کرنے والے ایماندار اساتذہ بے رحم موجوں کی ظغیانی میں آجاتے ہیں میں آپکے توسط سے حکومت اور محکمہ تعلیم کے افسران سے ملتمس ہوں کہ حکومت اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کرے اور نقل کلچر کو جڑ سے اکھیڑنے کیلئے اقدامات کیے جائیں ۔(محمد یاسر الحسینی ،اٹک شہر0336-5710408)
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024