زمرد خان کو خراج تحسین پیش کیا جائے‘ پیپلز پارٹی کے مطالبے پر پنجاب اسمبلی میں ہنگامہ
لاہور (خصوصی نامہ نگار+کامرس رپورٹر) پنجاب اسمبلی میں پیپلزپارٹی کی خاتون رکن اسمبلی فائزہ ملک کے زمرد خان کو خراج تحسین پیش کر نے کے مطالبے پر مسلم لیگ (ن) کی خواتین ارکان اسمبلی کی شدید ہنگامی آرائی‘صوبائی وزیر قانون رانا ثناءاللہ خان کی بھی مسلح شخص سکندر کو پکڑ نیوالے پیپلزپارٹی کے زمرد خان پر تنقید جبکہ پیپلزپارٹی ‘تحر یک انصاف اور (ق) لیگ کے ارکان اسمبلی نے جرا¿ت کا مظاہرہ کرنے پر زمرد خان کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے حکو مت سے ستارہ جرا¿ت دینے کا مطالبہ اور حکومت ممبران اسمبلی کے رویے پرا ظہار ناراضگی کیا گیا۔ جمعہ کے روز پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں پیپلزپارٹی کی خاتون رکن اسمبلی فائزہ ملک نے نکتہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں نے پورے ملک کو یر غمال بنا رکھا ہے۔ ملک میں حکو مت نام کی کوئی چیز نظر نہیں آتی اورا سلام آباد میں ایک مسلح شخص سکندر نے5گھنٹوں تک پورے شہر کو یر غمال بنائے رکھا مگر وفاقی وزیر داخلہ ‘سیکر ٹری داخلہ ‘آئی جی اسلام آباد سمیت کوئی بھی وہاں نظر نہیں آیا جسکے بعد آکر کار پیپلزپارٹی کے زمرد خان نے اپنی قائد بینظیر بھٹو شہید کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے جرات کا مظاہر کیا اور مسلح شخص کو پکڑ نے کی کوشش کی۔ انکے اس جرات مندانہ اقدام پر پنجاب اسمبلی سے خراج تحسین پیش کیا جانا چاہیے جس پر مسلم لیگ (ن) کی خواتین ارکان نے ایوان میں شور مچاتے ہوئے شدید ہنگامی آرائی شروع کر دی اور سپیکر پنجاب اسمبلی رانا محمد اقبال بھی حکو متی ارکان کا ساتھ دیتے نظر آئے اور پیپلزپارٹی کی فائزہ ملک کو اس معاملے پر بات کر نے سے روکتے رہے جبکہ صوبائی وزیر قانون رانا ثناءاللہ نے بھی زمرد خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ زمرد خان نے جرات کا نہیں حماقت کا مظاہر ہ کیا ہے انہوں نے کوئی کمانڈو ٹریننگ نہیں کی اور اگر خدانخواستہ اس حماقت کی وجہ سے کوئی بڑ ا سانحہ ہو جا تا تو اسکا ذمہ دار کون ہو تا ؟ جس پر پیپلزپارٹی کی فائزہ ملک نے کہا کہ زمرد خان کے نام کے ساتھ پیپلزپارٹی لگتا ہے جسکی وجہ سے (ن) لیگ والوں کو تکلیف ہو رہی ہے ۔صوبائی وزیر قانون رانا ثناءاللہ خان نے کہا کہ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ اسلام آباد کا واقعہ پولیس کی نااہلی ہے اور جب سکندر نے ہاتھ اوپر کر لئے تھے تو اس پر فائرنگ کیوں کی گئی اس بات کی بھی انکوائری کروائی جائیگی ۔ جبکہ اجلاس کے بعد پیپلزپارٹی کی فائرہ ملک نے کہا کہ رانا ثناءاللہ خان زمرد خان کی جرا¿ت کو حماقت اور مشکل وقت میں پرویز مشرف سے10سالہ معاہدہ کر کے ملک سے بھاگ جانیوالے شر یف برادران کے اقدام کو ہی جرات سمجھتے ہیں ۔ تحریک انصاف کے مراد اراس ‘سعدیہ سہیل رانا اور نبیلہ حاکم علی نے کہا کہ زمرد خان نے جس جرا¿ت کا مظاہرہ کیا ہے پوری قوم ان کو خراج تحسین پیش کرتی ہے اور حکو مت کو چاہیے کہ انکو ستارہ جرات کا ایوارڈ دیا جا ئے اور نااہلی دکھانیوالوں کے خلاف کاروائی کی جائی۔ صوبائی وزیر صنعت چوہدری محمد شفیق نے ارکان کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت پرانے ٹائرز کی ری سائیکلنگ سمیت ہر اس چیر سے انرجی پیدا کرنے کے لئے یونٹ قائم کرے گی جس سے ایسا ممکن ہو، اور اس حوالے سے ماہرین سے مشاورت کے بعدٹریٹمنٹ پلانٹ لگائے جائیں گے محکمہ کی طرف سے 267صنعتی یونٹوں کو لیگل نوٹس جاری کر دیئے جائیں گے وزیر اعلیٰ کی طرف سے صرف منظوری کی دیر ہے،آبادی میں آنے والے ایسے صنعتی یونٹ جو ماحول کو آلودہ کرنے اور انسانی صحت کو خراب کرنے والے تمام یونٹوں کو کے لئے حکومت 50ایکڑ اراضی سندر اسٹیٹ میں خریدرہی ہے جس میں ایسے یونٹوں کو 4ماہ کے اندر شفٹ ہونے کے لئے کہا جائے گا۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس ایک گھنٹہ20منٹ کی تاخیر سے 10بجکر20 منٹ پر سپیکر پنجاب اسمبلی کی صدارت میں شروع ہوا۔ صوبائی وزیر نے رکن اسمبلی میاں نصیر کے سوال کے جواب میں کہا کہ شالیمار ٹاو¿ن میں کل24سٹیل ملیں ہیں اورگو کہ ٹائر جلانا قانوناً جرم ہے لیکن ان ملوں کو ضلعی حکومت کی طرف سے ان ملوں کو وہاں سے منتقل کرنے کے لئے کوئی احکامات جاری نہیں کئے گئے ،تاہم 11ملوں کے خلاف قانونی کارروائی کی گئی ہے اور انہیں باقاعدہ نوٹسز بھی جاری کے گئے ہیں۔انہوں نے یوان کو بتایا کہ محکمہ صنعت کی طرف سے پنجاب بھر کا ایک بھر پور سروے کروایا گیا ہے جس کے مطابق 267 انڈسٹریل یونٹ یا تو غیر قانونی ہیں یا پھر وہ ماحول کو آلودہ کرتے ہیں اور یہ سروے رپورٹ وزیر اعلیٰ پنجاب کو بھیجی جا رہی ہے اور ان کی منظوری کے بعد مذکورہ صنعتی یونٹوں کو لیگل نوٹسز بھیجے جائیں گے۔انہوں نے ایوان کو بتایا کہ ایک سمری تیار کی گئی ہے جو حتمی منظوری کے لئے وزیرا علیٰ کو بھیجی جائے گی جس میں یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ محکمہ کی طرف سے لاہور سندر اسٹیٹ میں50 ایکڑ اراضی خریدی جائے گی جس کے بعد لاہور میں آبادی کے اندر آجانے والے ایسے صنعتی یونٹوں کو جو ماحول کو آلودہ کرنے کا باعث بن رہے ہیں کوکہا جائے گا کہ وہ4ماہ کے اندر اندر اپنی ملوں کو وہاں شفٹ کرلیں۔صوبائی وزیر نے ایوان کو بتایا کہ پنجاب بھر میں 17857صنعتی یونٹ ہیں جن میں410سٹیل ملیں ہیں۔ صرف لاہور میں تیں سو سٹیل ملیں موجود ہیں ۔ ایک ضمنی سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ چونکہ پاکپتن میں کوئی سرکاری جگہ موجود نہیں جس کی وجہ سے وہاں کوئی ادارہ قائم نہیں کیا گیا اگر کوئی وہاں جگہ وقف کردے تو محکمہ اپنے قواعد و ضوابط کے مطابق دیکھ کر وہاں ادارہ قائم کرے گا۔ اعجاز احمد خان کے ضمنی سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جیسے ہی ملازمتوں سے پابندی ختم ہوگی ضلع راوالپنڈی میں ٹیکنیکل انسٹیٹیوٹ میں خالی آسامیاں پر کر لی جائیں گی ۔ ڈاکٹر وسیم کے سوال کہ کیا عربی زبان کے سیکھنے کے لے بھی لوگوں کو کوئی سہولت مہیا کرنے کا ارادہ ہے ؟ صوبائی وزیر نے کہا کہ اگر رولز نے ہمیں اجازت دی تو ایسا ضرور کریں گے۔ پنجاب اسمبلی میں حکومتی اور اپوزیشن اراکین کی حاضری کم ہونے پر سپیکر نے پنجاب پنشن فنڈزبرائے سال 2010ءکی رپورٹ پر عام بحث پیر کے روز کرانے کا اعلان کر دیا۔ پنجاب اسمبلی میں 3 تحاریک التواءکار کو آئندہ ہفتے کیلئے ملتوی کر دیا گیا۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس سوموار کی سہ پہر3بجے دوبارہ ہو گا ۔