اسلام میں شدد پسندی کی گنجائش نہیں، علما نفرت ختم کریں: امام کعبہ
لاہور (خصوصی نامہ نگار) امام کعبہ شیخ عبداللہ عواد الجہنی نے کہا ہے کہ اسلام مساوات، رواداری اور امن کا علمبردار ہے۔ اسلام میں شدت پسندی کی کوئی گنجائش نہیں ہے ۔علماء کرام آگے بڑھیں۔ معاشرے سے نفرت ختم کرنے اور اخوت و بھائی چارے کی فضاء کے قیام کیلئے کردار ادا کریں۔ سعودی عرب اور پاکستان ایک جسم کی مانند ہیں، سعودی عرب امت مسلمہ میں پاکستان کے کردار کو قابل قدر سمجھتا ہے۔ پاکستان مسلم امہ میں خصوصی اہمیت کا حامل ہے۔ خطے میں امن واستحکام کیے لئے پاکستان کا کردار قابل فخر ہے۔ اس امر کا اظہار انہوں نے اپنے دورہ لاہور کے موقع پر صوبائی وزیر اوقاف صاحبزادہ سید سعید الحسن شاہ اور قائم مقام گورنر پنجاب چوہدری پرویز الہی سے ملاقاتوں کے علاوہ مرکزی جمعیت اہلحدیث کے دورہ، بادشاہی مسجد لاہو ر میں نماز مغرب اور جامعہ اشرفیہ میں نماز عشاء کی امامت کرانے کے بعد خطاب اور جید علماء مشائخ کے ساتھ ملاقاتوں میں کیا۔ امام کعبہ شیخ عبداللہ عواد الجہنی لاہور پہنچنے پر صوبائی وزیر اوقاف صاحبزادہ سید سعید الحسن شاہ نے مقامی ہوٹل میں ان سے ملاقات کی۔ اس موقع پر صوبائی وزیر نے سیکرٹری اوقاف ذوالفقار احمد گھمن، متحدہ علماء بورڈ کے چیئر مین مولانا طاہر محمود اشرفی، ڈائریکٹر جنرل مذہبی امور ڈاکٹر طاہر رضا بخاری کی ہمراہی میں امام کعبہ کو تحائف پیش کئے۔ امام کعبہ نے بادشاہی مسجد میں نماز مغرب کی امامت کرائی۔ شدید بارش اور ژالہ باری کے باوجود بڑی تعداد میں شہریوں نے امام کعبہ کی امامت میں نماز مغرب ادا کی۔ نماز عشاء جامعہ اشرفیہ میں پڑھائی۔ قائم مقام گورنر پنجاب چودھری پرویز الٰہی سے گورنر ہاؤس میں ملاقات کی اور مسلم امہ کو درپیش چیلنجز اور باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا۔ چودھری پرویز الٰہی نے کہا کہ سعودی عرب نے ہمیشہ اور ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے اور پاک سعودی تعلقات میں کوئی بھی رخنہ نہیں ڈال سکتا۔ پرویز الٰہی نے کہا کہ شاہ سلمان بن عبدالعزیز ہم پاکستانیوں کے دل میں رہتے ہیں‘ جب میں وزیراعلیٰ پنجاب اور چودھری شجاعت حسین وزیر داخلہ تھے تو انہوں نے پاکستان کا دورہ کیا تھا جو ہمارے لئے قابل فخر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر پاکستانی سعودی عرب کی پاک دھرتی کی حفاظت کا عہد کئے ہوئے ہے اور اپنے سعودی بھائیوں کیلئے دعاگو ہے۔ سعودی فرمانرواؤں اور شاہی خاندان نے ہر مشکل مرحلہ میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے۔ مرکز اہلحدیث میں خطاب کرتے ہوئے امام کعبہ نے کہا کہ اسلام مساوات، رواداری اور امن کا علمبردار ہے، دین میں غلو اور شدت پسندی کی کوئی گنجائش نہیں، پاکستانی قوم فوج اور حکومت کو دہشت گردی کی لعنت پر قابو پانے پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قران ٹی وی کا اجراء خوش آئند ہے، پروفیسر ساجد میر اور انکی جماعت کی تبلیغی و رفاہی خدمات ناقابل فراموش ہیں، پاکستان کی سلامتی دینی قوتوں کی کامیابی کے لیے دعاگو ہیں۔ امام کعبہ نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ علماء نے اللہ کے بندوں کو آپس میں جوڑنا ہے، آپ لوگوں کو جو بھی فتویٰ دیں حق اور سچ پر مبنی ہونا چاہیے۔ سعودی سفیر نے کہا مسلمانوں میں دہشت گردی کے عفریت میں پھنسنے کا سبب نا اتفاقی ہے، ایسے وقت میں علماکا کردار بہت اہم ہے۔ اسلام اخوت اور بھائی چارے کا نام ہے۔ انہوں نے اسلام کا مرکز عقیدہ توحید کو قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اسلامیانِ پاکستان کو امن وامان کے قیام کے لئے مشترکہ قوت کو کام میں لانا چاہئے کیونکہ امن وامان کے بغیر کوئی قوم سیاسی، تعلیمی اور اقتصادی کسی میدان میں بھی ترقی نہیں کرسکتی۔ اسلام کتاب و سنت کی بنیاد پر ہی حاصل ہوسکتا ہے۔ اسلام میں جبر و تشدد اور بے جا غلو کی کوئی گنجائش نہیں، سنت ِرسول اللہ پر عمل ہی امت مسلمہ کو راہ راست پر عمل پیرا رکھ سکتا ہے اور اسلام میں کسی لسانی اور وطنی گروہ بندی کی کوئی گنجائش نہیں۔ سینیٹر پروفیسر ساجد میر نے امام کعبہ کی آمد پر ہدیہ تہنیت پیش کیا اور کہا کہ حرمین شریفین کے تحفظ کے لیے ہم ہر قسم کی قربانی دیں گے۔ پاکستان اور سعودی عرب یک جان دو قالب ہیں۔ دریں اثناء مقامی ہوٹل میں مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے سربراہ سینیٹر پروفیسر ساجد میر کی طرف سے امام کعبہ کے اعزاز میں عشائیہ کا اہتمام کیا گیا۔ جامعہ اشرفیہ کے مرکزی دروازہ سے مسجد حسن تک طلباء نے دونوں جانب کھڑے ہوکر امام کعبہ اور ان کے وفد پر گلباشی کی جس کے بعد امام کعبہ کو ان کے وفد کے ہمراہ جامعہ اشرفیہ لاہور کے مرکزی دفتر میں لایا گیا جہاں جامعہ اشرفیہ کے پرنسپل مولانا حافظ فضل الرحیم اشرفی، قاری ارشد عبید، حافظ اسعد عبید، مولانا اجود عبید، مولانا زبیر حسن نے امام کعبہ سے ملاقات کی۔ اس موقع پر مولانا اویس حسن، مولانا سعد بن اسعد، مولانا فہیم الحسن تھانوی، مولانا حافظ مجیب الرحمن اور مولانا حق نوازسمیت دیگر علماء کرام بھی موجود تھے۔ امام کعبہ نے جامعہ اشرفیہ لاہور کی مسجد الحسن کی توسیع کے سنگ بنیاد کی نقاب کشائی کی۔پروفیسر ساجد میر کے عشائیہ میں چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سردار شمیم احمد خان، سراج الحق‘ لیاقت بلوچ‘ مولانا عبدالغفور حیدری‘ پیر اعجاز ہاشمی‘ سعودی سفیر نواف المالکی‘ حافظ ابتسام الہیٰ ظہیر و دیگر شریک ہوئے۔