راولپنڈی کے سرکاری تعلیمی اداروں میں طلبا وطالبات کوتا حال درسی کتب نہیں مل سکیں
راولپنڈی (نیوزرپورٹر) پنجاب بھر کے سرکاری تعلیمی اداروں میں تعلیمی سیشن کے آغاز کے ڈیڑھ ماہ بعد بھی راولپنڈی کے طلبا وطالبات کو پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ کی تیار کردہ درسی کتب نہیں مل سکی ہیں۔ درسی کتب کی مفت فراہمی کے لئے ڈینیز ہائی سکول میں قائم حکومتی ’’ویئر ہائوس‘‘ نے انتظامیہ اور طلبا و طالبات کو طفل تسلیاں دینا شروع کر دیں جس سے راولپنڈی میں ہزاروں طلبا و طالبات کا تعلیمی سال دائو پر لگنے کے ساتھ وزیر اعلیٰ پنجاب کے ’’پڑھو پنجاب، بڑھو پنجاب‘‘اور’’ پڑھا لکھا پنجاب ‘‘کے منصوبے کھٹائی میں پڑ گئے۔یادر ہے کہ صوبائی حکومت کی جانب سے پنجاب بھر میں تعلیم کے فروغ کے لئے پرائمری سے ہائی کی سطح پر طلبا و طالبات کو کتابوں کی مفت فراہمی کا اعلان کیا تھا لیکن پنجاب کے دوسرے اضلاع اور تحصیلوں کی طرح تحصیل راولپنڈی میں بھی سرکاری تعلیمی اداروں میں بیشتر سکولوںکے طلباء تاحال ان درسی کتب سے محروم ہیں۔ پرائمری اور مڈل کی سطح پر بیشتر سکولوں طلبا وطالبات تاحال کتابوں سے محروم ہیں جبکہ میٹرک کی سطح پرآرٹس گروپ کے طلبا وطالبات کو بھی تاحال کتابیں فراہم نہیں کی جاسکی ہیں۔ جس کے باعث سرکاری سکولوں میں طلباء تعلیم سے محروم ہیںَ پنجاب ٹیچرز یونین کے ضلعی صدر چوہدری یاسین نے کتابوں کی عدم فراہمی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کمزور نتائج اور حاضریوں کی کمی سمیت دیگر معاملات کا ملبہ اساتذہ پر گرایا جاتا ہے جبکہ حکومتی اور انتظامی سطح پر ذمہ داریاں ادا نہیں کی جاتیں انہوں نے صوبائی حکومت اور وزیراعلٰی پنجاب سے مطالبہ کیا کہ سرکاری تعلیمی اداروں میں کتابوں کی فوری فراہمی یقینی بنائی جائے ۔