کابل امن منصوبے کے حامی ہیں‘ پاکستان سرحد پر دہشتگردی بند کرے
نئی دہلی (آن لائن+ صباح نیوز) بھارتی وزیر خارجہ سشماسوراج نے کہا ہے کہ امن کا جواب امن سے ملے گا تو بات آگے بڑھے گی کیونکہ کشیدگی کے ماحول میں امن مذاکرات کامیاب نہیں ہوتے۔ پڑوسی ممالک بالخصوص پاکستان کے ساتھ پرامن تعلقات کو حکومت کی پہلی ترجیح قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت عالمی سطح پر امن اور ترقی کے لئے اپنا کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہے۔ بھارتی خبررساں ادارے کے مطابق نئی دہلی میں تقریب کے دوران صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے سرحدوں پر تازہ کشیدگی کو بات چیت کے لئے تباہ کن قرار دیتے ہوئے سشما سوراج نے سوالیہ انداز میں کہا کہ جب سرحدوں پر گولے گرتے ہوں تو میز پر نتیجہ خیز مذاکرات کی امید نہیں کی جا سکتی۔ ہمیں ملکر دہشت گردی کیخلاف لڑنا ہوگا تاکہ امن مذاکرات کیلئے ماحول تیار کیا جا سکے ۔ پاکستانی قیادت کے ساتھ بہتر تعلقات کو بھی اوّلین ترجیح قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ دونوں ممالک کے درمیان پرامن فضا میں مذاکرات ہوں اور ان مذاکرات کے ذریعے ہم تصفیہ طلب مسائل کے نتائج تک پہنچ سکیں۔ بھارت پاکستان کے ساتھ اچھے تعلقات کا خواہشمند ہے اور اس کو دیکھتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان مذاکراتی عمل کو جاری رکھنے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے پاکستان پر واضح کر دیا ہے کہ اس کی سرزمین سے بھارت مخالف دہشت گردی کو بند کرنا ہوگا۔ سرحد پر دہشت گردی کا خاتمہ کرنے کیلئے پاکستان کو اقدامات اٹھانے ہی ہوں گے ۔ صباح نیوز کے مطابق افغانستان اور بھارت نے علاقے میں دہشت گردی کیخلاف جنگ میں باہمی تعاون کو پہلے سے زیادہ فروغ دینے پر زور دیا ہے۔ افغانستان کے وزیردفاع طارق شاہ بہرامی نے نئی دہلی میں سشما سوراج سے ملاقات کی۔ ملاقات میں بھارتی وزیرخارجہ نے کہاکہ نئی دہلی افغانستان میں قیام امن اور دہشت گردی کیخلاف جنگ میں کابل کی مدد کرنے کو تیار ہے۔ افغانستان میں سرگرم دہشت گرد گروہوں کیلئے بیرونی حمایت علاقے میں بدامنی کا دائرہ مزید وسیع ہونے کا باعث بنے گی۔ نئی دہلی افغانستان میں قیام امن کیلئے کابل کے نئے منصوبے کی حمایت کرتا ہے۔