امریکی صدر کی سنجیدہ مداخلت ہی مسئلہ کشمیر کا پُرامن حل ہے
وزیر اعظم عمران خان نے قطر کے ٹی وی چینل سے انٹرویو میں کہا ہے کہ امریکی صدر اگر سنجیدگی سے مداخلت کریں ، تو مسئلہ کشمیر کا حل یقینی ہے۔ تاہم بھارتی قیادت عقلمند نہیں۔ ایٹمی طاقتیں لڑیں گی تو انجام بھیانک ہو گا۔ انہوں نے کہا بھارت اور مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کو اسلاموفوبیا کے تحت ظلم و ستم کا سامنا ہے۔ دریں اثناء ہیومن رائٹس واچ اور ایمنسٹی انٹرنیشنل کی ایک رپورٹ کے مطابق نہتے مظاہرین پر شیلنگ اور پیلٹ فائرنگ جاری ہے۔ رپورٹ میں بھارت سے تشدد اور کرفیو ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ دوسری طرف ملالہ یوسف زئی سمیت تین نوبیل انعام یافتہ خواتین، امریکی ارکان کانگرس اور برطانوی ایم پی اے نے بھی مقبوضہ کشمیر میں کرفیو، شہریوں کے حقوق پامال کرنے اور نہتے شہریوں پر ظلم و ستم کی مذمت کی اور کشمیریوں کے حقوق کی بحالی کا مطالبہ کیا ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں 80 لاکھ کشمیری مسلمان 6 ہفتوں سے محاصرے میں ہیں۔ مودی حکومت نے حالات کو جس منزل پر پہنچا دیا ہے اس سے آگے تباہی ہی تباہی ہے۔ وزیر اعظم کا یہ اعلان کہ پاکستان جنگ میں پہل نہیں کرے گا اور یہ کہ وہ مودی کے برعکس مزاجاً جنگ پسند نہیں۔ دراصل پاکستان کی پالیسی کی وضاحت ہے۔ مسئلہ کشمیر پاکستان نے نہیں بھارت نے پیدا کیا ہے۔ اگر مسلمہ انسانی حقوق کی پابندی کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کے عوام کو سلامتی کونسل کے وعدوں کے مطابق 50 کے عشرے میں ہی اپنی قسمت کا خود فیصلہ کرنے کا حق دے دیا گیا ہوتا تو آج برصغیر افلاس اور جہالت سے پاک پرامن خطہ ہوتا لیکن بھارت نے عالمی اداروں کی سفارشات کو ہی نظرانداز نہیں کیا بلکہ شملہ معاہدہ ایسے سمجھوتوں کو بھی ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا۔ یوں یہ مسئلہ ہرگزرتے دن کے ساتھ سنگین سے سنگین تر ہوتا چلا گیا۔ بھارتی آئین سے مقبوضہ کشمیر کے بارے میں خصوصی دفعات کی تنسیخ اور وادی میں کرفیو اور ہر گھر کے درازے پر ایک فوجی کھڑا کر کے دونوں ملکوں میں کشیدگی کو انتہا تک پہنچا دیا گیا ہے۔ اگر عالمی برادری نے تجارتی و مالی مفادات کو پیش نظر رکھا اور بھارت کو عالمی اداروں کی قراردادوں پر عمل پر مجبور نہ کیا تو ایک ایسی جنگ چھڑے گی کہ کچھ بھی باقی نہیں بچے گا۔ وزیراعظم عمران خاں کا یہ تجزیہ بالکل درست ہے کہ صدر ٹرمپ اگر سنجیدہ مداخلت کریں تو مسئلہ کشمیر کے حل کی گارنٹی دی جا سکتی ہے۔ اس حوالے سے پاکستان کا ہمیشہ یہ مؤقف رہا ہے کہ کوئی عقلمند آدمی ایٹمی جنگ کا سوچ بھی نہیں سکتا لیکن اگر پاکستان پر جنگ مسلط کی گئی تو پھر یہ جنگ اس طرح لڑی جائے گی جس طرح لڑنے کا حق ہے۔ پاکستان کشمیریوں کیلئے ہر حد تک جائے گا۔