کاٹن مارکیٹ ‘روئی کے بھاؤ میں مجموعی طورپر مندی رہی
کراچی ( کامرس رپورٹر )مقامی کاٹن مارکیٹ میں گزشتہ ہفتہ کے دوران روئی کے بھاؤ میں مجموعی طورپر مندی رہی دوسری جانب جنرز بھی روئی کی فروخت کر رہے ہیں جبکہ پھٹی کی رسد بھی بڑھتی جارہی ہے جس کے باعث کاروباری حجم بھی بڑھ رہا ہے ۔ مقامی کاٹن یارن اور کپڑے میں زبردست مالی بحران کی وجہ سے مندی کا عنصر غالب ہے۔ مقامی مارکیٹ میں روئی کے بھاؤ میں 100 تا 150 روپے کی کمی واقع ہوئی صوبہ سندھ میں روئی کا بھاؤ فی من 8150 تا 8300 روپے پھٹی کا بھاؤ فی 40 کلو 3700 تا 3850 روپے رہا۔ صوبہ پنجاب میں روئی کا بھاؤ فی من 8250 تا 8350 روپے اور پھٹی کا بھاؤ فی 40 کلو 3600 تا 3800 روپے رہا۔ صوبہ بلوچستان میں روئی کا بھاؤ فی من 8200 تا 8250 روپے اور پھٹی کا بھاؤ فی 40 کلو 3800 تا 4000 روپے رہا۔ کراچی کاٹن ایسوسی ایشن کی اسپاٹ ریٹ کمیٹی نے اسپاٹ ریٹ میں فی من 50 روپے کی کمی کرکے اسپاٹ ریٹ فی من 8200 روپے کے بھاؤ پر بند کیا۔ کراچی کاٹن بروکرز فورم کے چئیرمین نسیم عثمان نے بتایا کہ بین الاقوامی کپاس منڈیوں میں امریکا اور بھارت میں مندی جبکہ برازیل اور چین میں مجموعی طورپر پر استحکام رہا۔ انہوں نے بتایا کہ مسلسل چوتھے سال بھی ملک کی کپاس کی پیداوار میں نمایاں کمی کے باعث ٹیکسٹائل و اسپننگ ملز کو بیرون ممالک سے روئی کی تقریبا 40 لاکھ گانٹھیں درآمد کرنی پڑے گی جو ملک کی معیشت کی زبو حالی پر زبردست منفی ضرب پڑے گی۔ نسیم عثمان نے مزید کہا کہ گزشتہ چار سالوں سے اسلام آباد سے فیڈرل کمیٹی اون ایگریکلچر (FCA) فروری یا مارچ مہینے میں ملک میں کپاس کی پیداوار کا تخمینہ کا اعلان کرتی ہے حالانکہ اس وقت کپاس کی بوائی شروع بھی نہیں ہوئی ہوتی علاوہ ازیں اس کے متعلق کپاس کے اسٹیک ہولڈروں سے کسی قسم کا مشورہ بھی نہیں کیا جاتا۔ جس کے باعث کپاس کے اولین تخمینہ اور حقیقت میں کاشت ہونے والی فصل کی ایکریج اور پیداوار میں بہت زیادہ تضاد پایا جاتا ہے۔