ایف بی آر نے انکم ٹیکس کی موجودہ شرح تبدیل کرنے کیلئے تجاویز تیار
اسلام آباد(صباح نیوز)ایف بی آرنے انکم ٹیکس کی موجودہ شرح کو تبدیل کرنے کی تجاویز تیار کرلی ہیں۔ اگر حکومت نے یہ تجاویز منظور کرلیں تو تنخواہ دار طبقے کو بھاری ٹیکس ادا کرنا پڑے گا۔ اس وقت سالانہ آمدن 12 لاکھ روپے سے کم ہے تو اس پر انکم ٹیکس لاگو نہیں ہوتا ۔ آمدن 12 لاکھ سے زیادہ ہے تو اس کو سالانہ 2 ہزار روپے انکم ٹیکس ادا کرنا پڑتا ہے۔ لیکن نئی تجاویز کے مطابق اگر کسی کی سالانہ آمدن 4 لاکھ بھی ہے تو اس کو سالانہ 2 ہزار روپے ٹیکس دینا پڑے گا۔اگر یہ تجاویز کابینہ نے منظور کرلیں تو پھر کسی ملازم کی تنخواہ اگر ایک لاکھ روپے ہیں تو اس سے ہر ماہ 3 ہزار 333 روہے آپ کے دفتر میں ہی کاٹ دئیے جائیں گے۔ اسی طرح جتنی آمدنی بڑھتی جائیگی اسی رفتار سے اس پر ٹیکس کی شرح میں بھی اضافہ ہوگا۔اہم ترین بات یہ ہے کہ آمدنی پر صرف پانچ فیصد ٹیکس نہیں ہوگا بلکہ جتنی آمدنی بڑھے گی، اس حساب سے ٹیکس کی شرح میں بھی اضافہ ہوگا۔ مثال کے طور پر اگر کسی کی آمدنی سالانہ 4لاکھ روپے سے زائد ہے تو اس کو 5 فیصد ٹیکس دینا پڑے گا لیکن اگر کسی کی آمدن 12 لاکھ ہے تو اس کو اس میں سے 10 فیصد انکم ٹیکس دینا ہوگا۔ایف بی آر کی یہ تجاویز اس وقت زیر غور ہیں۔ اگر وفاقی کابینہ نے ان کی منظوری دیدی تو وزیر خزانہ نظر ثانی شدہ فنانس بل قومی اسمبلی میں پیش کریں گے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ مذکورہ ٹیکس تجاویز سے حکومت کو محض 70ارب روپے آمدنی ہوگی۔ اسکے بجائے اگر حکومت ٹیکس کم کرے اور اپنے اخراجات محض 5 فیصد کم کرے تو حکومت کو 70ارب سے 5 گناہ زیادہ بچت ہوگی۔