ہایئر ایجوکیشن کمشن تحلیل کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا: راجہ یاسر ہمایوں
لاہور(سٹاف رپورٹر) صوبائی وزیر ہائر ایجوکیشن راجہ یاسر ہمایوں سرفراز نے کہا ہے کہ پنجاب ہائر ایجوکیشن کمیشن کو تحلیل کرنے کے حوالے سے سرکاری سطح پر کوئی فیصلہ نہیں ہوا ،نہ ہی وفاقی اور صوبائی حکومت کے درمیان پی ایچ ای سی ختم کرنے کے بارے میںکوئی اجلاس منعقد کیا گیا۔انہوںنے اس امر کا اظہار کیا کہ معیاری تعلیم اور تحقیق کا فروغ صوبوں اور وفاق کی مشترکہ ذمہ داری ہے تاہم اٹھارویں آئینی ترمیم اور اس کے بعد مشترکہ مفادات کی کونسل کے فیصلوں میںتعلیم پر صوبوں اور وفاق کا کردار واضح ہے۔ اس سلسلے میں بات کرتے ہوئے پنجاب ہائر ایجوکیشن کمیشن کے چیئرپرسن پروفیسر ڈاکٹر محمد نظام الدین نے کہا ہے کہ اٹھارویں آئینی ترمیم کے تحت تعلیم ایک صوبائی معاملہ ہے اسی ترمیم کے مینڈیٹ کے تحت 2014 میں صوبائی اسمبلی سے پاس شدہ ایکٹ کے ذریعے پنجاب ہائر ایجوکیشن کمیشن کا قیام عمل میں آیا۔ کمیشن ایک مکمل قانونی، خودمختار اور آئینی ادارہ ہے،اس بارے میں بعض عناصر کی جانب سے پھیلائی گئی بے بنیاد افواہیں اور غیر ذمہ دارانہ خبریں طلبا، اساتذہ اور اعلیٰ تعلیم اداروں میں مایوسی اور سنسنی پھیلاتی ہیں جس سے اجتناب کیا جا نا بہت ضروری ہے۔ چیئرپرسن ڈاکٹر نظام نے کہا کہ معاشرے کی بہتری اور تعلیم کا فروغ ہماری مشترکہ ذمہ داری ہے اس مقصد کے لیے ہم سب کو مل کر کام کرنا ہوگا ان کا مزید کہنا تھا کہ صوبے میں تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے ، اساتذہ کر استعداد کو بڑھانے اور جامعات میں تحقیق کے کلچر کو فروغ دینے کے لیے پنجاب ہائر ایجوکیشن کمیشن نے موجودہ حکومت کے پہلے سو دن کے ایجنڈے پر کام شروع کر دیا ہے۔