کوئی قوم کسی مقصد کا تعین کرکے مصمم عزم اور آہنی ارادے کے ساتھ جدوجہد کا آغاز کر دے تو تائید ایزدی اس کا انعام بن جایا کرتی ہے۔ پاکستانیوں کی ملی تاریخ ایسے روشن صفحات سے خالی نہیں ہے آج پھر قوم نے بھاشا ڈیم کی تعمیر کا اجتماعی فیصلہ کیا اور پوری قوم ملی جذبہ سے اس کیلئے سرگرم ہو گئی ہے جو تائید ایزدی کی واضح نشانی ہے اور یہ کتنی حوصلہ بخش حقیقت ہے کہ دفاع وطن کے مقدس طریقے کے ساتھ ساتھ پاک فوج تعمیر وطن کی جدوجہد میں قوم کے ساتھ برابر کی شریک ہے۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بھاشا ڈیم کیلئے چیف جسٹس ثاقب نثار کے آفس جا کر انہیں پاک فوج کی جانب سے ایک ارب 59کروڑ 19ہزار روپے کا چیک پیش کیا۔ آئی ایس آئی کے سربراہ بھی ان کے ہمراہ تھے یہ رقم آفسروں کی دو دن اور جوانوں کی ایک دن کی تنخواہ پر مشتمل ہے۔
پاکستان کی آبادی 20کروڑ ہے اگر نصف آبادی یعنی دس کروڑ افراد ہر ماہ ایک سو روپے ڈیم فنڈ میں دیں تو ایک ماہ میں دس ارب روپے، ایک سال میں ایک کھرب 20ارب روپے جمع ہوں گے۔ یہ دس کروڑ افراد کچھ نہ کریں سو روپے ماہانہ موبائل فون کا خرچہ کم کر دیں باقی دس کروڑ اپنی استطاعت کے مطابق ایک روپے سے 100روپے تک جس قدر ممکن ہو ایثار کا مظاہرہ کریں اووسیز پاکستانیوں کو ایک ہزار ڈالر کا پابند نہ کیا جائے وہ کیونکہ مشرق وسطیٰ اور خلیج کی ریاستوں میں بہت سے پاکستانی اتنی استطاعت نہیں رکھتے اس لئے انہیں دس ڈالر سے جتنی استطاعت ہو تک کی ترغیب دی جائے۔ انشاء اللہ کسی غیر ملکی مالیاتی ادارے کے آگے ہاتھ نہیں پھیلانا پڑے گا اور جو کہتے ہیں چندوں سے ڈیم نہیں بن سکتا انہیں بھی جواب مل جائے گا۔2012ء میں بھاشا ڈیم کی تعمیر ی لاگت کا تخمینہ 12سو ارب ڈالا تھا ایشیائی ترقیاتی بنک نے قرضہ کی منظوری دیدی مگر بھارتی دبائو پر جسے امریکی پشت پناہی حاصل تھی اس قرض کو بھارت کی جانب سے کوئی اعتراض نہیں۔ سرٹیفکیٹ سے مشروط کر دیا، جواب بڑھ کر 14سو ارب ڈالر تقریباً ساڑھے سترہ کھرب روپے ہو گیا ہے۔ بیرون ملک 80لاکھ پاکستانی اگر فی کس500ڈالر ادا کریں تو یہ پانچ سال میں 24کھرب ڈالر جمع ہو سکتے ہیں۔ ہاں ان کو منظم انداز میں جمع کرنے اور کسی رکاوٹ کے بغیر ترسیل کا بندوبست کر لیا جائے تو خود اپنی مدد آپ کے تحت یہ کارنامہ انجام دیا جا سکتا ہے۔ تاہم میں حساب کتاب میں شروع سے کمزور ہوں حساب دانی میں مہارت رکھنے والے اصلاح فرما سکتے ہیں اسی وقت ڈالر کا ریٹ 124.10 روپے ہے۔
بعض افراد کو ہر کام میں کیڑے نکالنے کی عادت ہوتی ہے اب یہی اعتراض کہ آرمی چیف نے چیف جسٹس کی بجائے وزیراعظم کو کیوں نہیں دیا جبکہ وزیراعظم فنڈ قائم کر چکے ہیں اسی کا سادہ سا جواب یہ ہے کہ چیف جسٹس نے وزیراعظم سے پہلے فنڈ قائم کر دیا تھا فوج ایک ادارہ ہے اس فنڈ میں عطیہ دینے کا فیصلہ ہوا ملک بھر میں پہلے فوجیوں کو اطلاع دیکر ان کی تنخواہوں سے جمع کیا گیا پھر مجموعی شکل میں آرمی چیف کو پیش کیا گیا اور یہ کیونکہ چیف جسٹس فنڈ سے کی گئی جمع شدہ رقم تھی لہٰذا چیف جسٹس کو ہی پیش کی جاتی تھی ایسی نکتہ چینی سے کہیں بہتر ہے اپنے حصہ کی شمع جلانے کی سعادت حاصل کی جائے یہ بہت خوش آئند ہے کہ پوری قوم اس کیلئے سرگرم ہے میں نے کچھ عرصہ قبل لکھا تھا حیدر آباد کے حیدر چوک میں واقع بنک کے باہر بھاشا ڈیم کے فنڈ کے سلسلے میں چسپاں اشتہار کی موبائل فون سے تصویر بنانے والی
طالبات نے پوچھنے پر بتایا تھا انکل ہم اپنے کالج میں ڈیم کیلئے فنڈ جمع کریں گے‘‘ یہ مزید خوش آئند ہے کالا باغ ڈیم کو ’’ہوا‘‘ بنا کر الیکشن جیتنے والی پیپلزپارٹی کے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بھی اعلان کردیا ہے ’’حکومت سندھ کو بھاشا ڈیم پر کوئی اعتراض نہیں ہے ‘‘ دریں اثناء پنجاب ، کے پی کے اور بلوچستان میں بھاشا ڈیم کے لئے عوامی سطح پر زور شور سے مہم جاری ہے یہ اس اتفاق رائے کا کھلا مظہر ہے جسے کالا باغ ڈیم کے لئے سب سے بڑی رکاوٹ بنا دیا گیا ہے اس کے بعد انشاء اللہ دیگر ڈیمز بھی تعمیر ہوں گے اور جب بھارت دیکھے گا پاکستان نے متبادل ذرائع حاصل کر لئے ہیں پانی اور بجلی کے کالا باغ ڈیم ناگزیر نہیں رہا تو پھر وہ اپنے ان ایجنٹوں کو جنہوں نے بہت سے لوگوں کو گمراہ کر رکھا ہ فنڈنگ بند کر دے گا پھر چشم فلک یہ حیران کن نظارہ کرے گا ان عناصر کی جانب سے کہا جائے کالا باغ ڈیم بنا لیا جائے اور انشاء اللہ آج نہیں توکل آنے والی نسل کالا باغ ڈیم سے بھی فیض یاب ہوگی یہ میرا گمان نہیں یقین ہے۔
بدقسمتی سے لاکھوں ایکڑ مکعب فٹ پانی سمندر میں ضائع کیا جا رہا ہے دریائوں میں پانی کی سطح تیزی سے کم ہو رہی ہے واپڈا انجینئرز کی سروے رپورٹ کے مطابق آئندہ پانچ سال میں بلوچستان پانی نعمت سے محروم ہو جائے گا آبی ماہرین نے خبردار کیا ہے 2025میں خشک سال کا آغاز ہوگا اور اناج کے لئے پانی دستیاب نہیں ہوگا۔ قیام پاکستان کے وقت فی کس پانچ ہزار کیوبک میٹر دستیاب پانی اب ایک ہزار کیوبک میٹر رہ گیا ہے بھاشا ڈیم جہاں پاکستانیوں کی خوشحالی کا ضامن ہے بلکہ یہ پاکستان کو پانی سے محروم کرنے کی بھارتی سازشوں پر بھی کاری ضرب ہے۔ وزیراعظم عمران خان اور چیف جسٹس ثاقب نثار کیونکہ خود نگرانی کر رہے ہیں اس لئے اس فنڈ میں دیا گیا ایک ایک روپیہ صحیح استعمال ہوگا آنکھیں بند کرکے یہ یقین کر لینا چاہیے دنیا پر ثابت کر دینا چاہیے پاکستانی قوم جو عزم کرے رہے حقیقت بنا کر دم لیتی ہے اور دنیا سے یہ منوالیتی ہے ’’ ہم زندہ قوم ہیں پائندہ قوم ہیں ‘‘۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38