فیصل آباد: اشتعال انگیز تقریر کے الزام میں گرفتار مفتی کفایت اللہ ضمانت منظور ہونے پر رہا
فیصل آباد (نمائندہ خصوصی) اشتعال انگیز تقریر کرنے کے الزام میں حراست میں لئے گئے جمعیت علماء اسلام کے رہنما مفتی کفایت اللہ کی درخواست ضمانت منظور کر لی گئی۔ انسداد دہشت گردی عدالت نے ایک لاکھ روپے کے مچلکے کے عوض رہائی کا حکم دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق جے یو آئی کے رہنما و سابق ایم پی اے مفتی کفایت اللہ کو چند روز قبل چنیوٹ میں اشتعال انگیز تقریر کرنے کے الزام میں حراست میں لیا گیا تھا۔ بعدازاں عدالت نے انہیں جیل منتقل کر دیا تھا۔ گزشتہ روز انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج راجہ پرویز اختر نے درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے ایک لاکھ روپے کے مچلکے کے عوض رہائی کا حکم دے دیا۔ مفتی کفایت اللہ کو گزشتہ شام سنٹرل جیل سے رہا کر دیا گیا ہے۔ سنٹرل جیل سے رہائی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مفتی کفایت اللہ کا کہنا تھا کہ جے یو آئی قیادت کا دباؤ نہ ہوتا تو حکومت انہیں رہا نہ کرتی۔ پارٹی قائد مولانا فضل الرحمٰن نے اجازت دی تو وہ مسلم لیگ ن کے خلاف انتخابی مہم چلائیں گے۔ جے یو آئی فوجی عدالتوں کے قیام کی مخالف ہے۔ اکیسیوں ترمیم سے آئین کا حصہ بننے والی فوجی عدالتیں بائیسویں ترمیم سے ختم بھی ہو سکتی ہیں۔ مفتی کفایت اللہ کا کہنا تھا پنجاب میں ماورائے عدالت قتل ہو رہے ہیں۔ نائن زیرو کی طرح چناب نگر میں بھی بہت اسلحہ موجود ہے۔ اگر نائن زیرو پر حملہ کر کے اسلحہ پکڑا جا سکتا ہے تو چناب نگر سے اسلحہ برآمد کیوں نہیں کیا جا سکتا۔