کسانوں کو ٹرخایا گیا‘ تنقید بلاجواز ہے: ریلیف پیکیج پر ملا جلا ردعمل
لاہور (نیوز رپورٹر+ خبر نگار+ نیوز ایجنسیاں) وزیراعظم کی طرف سے اعلان کردہ زرعی ریلیف پیکیج پر اپوزیشن جماعتوں ‘ کسان تنظیموں کی طرف سے ملے جلے ردعمل کا اعلان کیا گیا ہے۔ صوبائی وزیرقانون رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ پیکیج پر تحریک انصاف کی تنقید بلاجواز ہے۔ یہ ملک کو ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن ہوتا نہیں دیکھنا چاہتی۔ نعیم الحق نے کسان دشمنی کا مظاہرہ کیا گیا۔ کسانوں کیلئے اربوں روپے کے ریلیف پیکیج سے ملک میں زرعی ترقی کی راہ ہموار ہوگی۔ تحریک انصاف نے تنقید برائے تنقید کو اپنی پالیسی بنا رکھی ہے۔ جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ وزیراعظم نوازشریف نے کسانوں کیلئے پیکیج کا اعلان کرکے انہیں ٹرخایا ہے۔ کسان پیکیج غریب کسانوں کے مطالبات سے ہٹ کر ہے جس سے بڑے جاگیرداروں کو فائدہ ہوگا جبکہ غریب کسان کو کچھ نہیں ملے گا۔ سابق صوبائی وزیر زراعت پنجاب چودھری سلطان نے کہا ہے کہ پہلی بار کسی منتخب وزیراعظم نے کسانوں کیلئے زرعی پیکیج کا اعلان کیا، یہ بڑی خوش آئند بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کامیاب اس صورت میں ہو سکتا ہے جب اس پیکیج کی روح کے مطابق عمدرآمد کیا جائے۔ پاکستان متحدہ محاذ کے سربراہ ایوب خان میو نے کہا ہے کہ وزیراعظم نے عملی طورپر کسانوں کیلئے کوئی پیکیج کا اعلان نہیں کیا۔ چاروں صوبائی حکومتوں اور مرکز کے زرعی بجٹ کو اکٹھا کرکے 341 ارب روپے کے پیکیج کا اعلان کیا ہے۔ ڈی اے پی‘ یوریا بوری کی قیمت میں کمی نہیں کی اور نہ بجلی کے بلوں پر سبسڈی دی۔ کسان بورڈ پاکستان کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات حاجی محمد رمضان خان خاکوانی نے کہا ہے کہ یہ پیکیج صنعتکاروں اور تاجروں کا پیکیج ہے۔ یہ کسانوں کا پیکیج نہیں۔ اس پیکیج سے زرعی اجناس کپاس‘ چاول‘ مکئی‘ گنا اور سبزیات کی گرتی ہوئی قیمتوں کو استحکام نہیں ملے گا۔ مسئلہ ٹیوب ویلوں کیلئے بجلی کے فلیٹ ریٹ مقرر کرنے کا تھا جسے پیکیج میں اڈریس نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کپاس اور چاول کے کاشتکاروں کو پانچ ہزار روپے فی ایکڑ دینے کے اعلان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ پہلے بھی چاول کے کاشتکاروں کو پانچ ہزار روپے فی ایکڑ دینے کا اعلان کیا گیا جس پر آج تک عملدرآمد نہیں ہو سکا۔ آئندہ بھی یہ اعلان افسر شاہی کی نذر ہو جائے گا اور کاشتکاروں کو کچھ نہیں ملے سکے گا۔ رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان (ریپ) کے چیئرمین رفیق سلیمان نے وزیراعظم پاکستان میاں محمد نوازشریف کی جانب سے کسانوں کیلئے ریلیف پیکیج کے اعلان پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس پیکیج میں رائس ایکسپورٹرز کیلئے کوئی مراعات کا اعلان نہیں کیا گیا۔ فوڈ سکیورٹی پر ماہر اقتصادیات ڈاکٹر عابد سلہری کہتے ہیں کہ بظاہر ایسا لگتا ہے کہ حکومت اس پیکیج کے ذریعے بلدیاتی انتخابات میں سیاسی مقاصد حاصل کرنا چاہتی ہے۔