لارڈ نذیر امریکہ پہنچ گئے‘ ڈیموکرٹیک سینیٹرز سے ملاقاتیں‘ مشرف کے ٹرائل پر تبادلہ خیال
لندن (نمائندہ خصوصی) برطانوی ہاﺅس آف لارڈز کے رکن لارڈ نذیر احمد مشرف کے ٹرائل کے حوالے سے امریکی حکام کو بریفنگ دینے کیلئے امریکہ پہنچ گئے ہیں۔ امریکی شہر شکاگو سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے لارڈ نذیر احمد نے نوائے وقت/ دی نیشن کو بتایا کہ انکی مختلف ڈیمو کریٹس سینیٹرز سے ملاقاتیں ہوئی ہیں جس میں انہوں نے امریکی سینیٹرز کو آگاہ کیا کہ پرویز مشرف کے 3 نومبر کے غیر آئینی اقدامات کے خلاف سپریم کورٹ فیصلہ دے چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک تازہ سروے کے مطابق 73 فیصد عوام بھی پرویز مشرف کا ٹرائل چاہتے ہیںلہٰذا امریکہ پرویز مشرف کو بچانے کی کوشش نہ کرے ورنہ اسکے خلاف پاکستانی قوم میں نفرتیں بڑھیں گی۔ لارڈ نذیر احمد نے کہا کہ انہوں نے بریفنگز کا آغاز امریکی صدر اوباما کی ریاست اِلی نائے سے کیا ہے اور گزشتہ روز انکی ملاقات اوباما کے قریبی ساتھی اور ڈیموکریٹ سینیٹر سوزن گارٹ سے ہوتی ہے جس میں انہیں کہا گیا کہ وہ پاکستانی عوام کی امنگوں کو مدنظر رکھتے ہوئے مشرف کی حمایت چھوڑ دیں۔ ذرائع نے نوائے وقت/ دی نیشن کو بتایا کہ شکاگو میں ایم کیو ایم کا ایک متحرک سیکرٹریٹ موجود ہے جسے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کی بہن اور بہنوئی چلا رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم کے سیکرٹریٹ کو سابق صدر پرویز مشرف کے دورہ¿ امریکہ کے دوران ہر قسم کی سپورٹ کرنے کی ذمہ داریاں سونپی گئی ہیں۔