قندھار ، نماز جمعہ کے دوران بم دھماکے ، 41 جاں بحق، 74 زخمی ، پاکستان کی مذمت
قندھار (شنہوا‘نوائے وقت رپورٹ) افغانستان کے شہر قندھار میں دھماکے میں 41 افراد ہلاک جبکہ 74 زخمی ہوگئے۔ افغانستان کے جنوبی شہر قندھار کی مسجد میں نماز جمعہ کے دوران دھماکہ ہوا۔ خبرایجنسی کے مطابق دھماکے کی جگہ پر امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ یاد رہے کہ 8 اکتوبر کو افغانستان کے شہر قندوز میں مسجد میں نماز جمعہ کے اجتماع کے دوران ہونے والے ایک خود کش حملے میں کم از کم 50 افراد ہلاک اور 100 سے زیادہ زخمی ہوئے تھے۔ قندوز دھماکے کی ذمہ داری داعش نے قبول کی تھی۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان کے شہر قندھار کی بی بی فاطمہ مسجد میں اس وقت زور دار دھماکا ہوا ہے جب وہاں نماز جمعہ ادا کی جا رہی تھی۔ دھماکا اتنا خوفناک تھا کہ آس پاس کی عمارتوں اور گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔ عینی شاہد نے اے ایف پی کو بتایا کہ امام بارگاہ میں تین دھماکے ہوئے، پہلا دھماکا مرکزی دروازے پر ہوا، دوسرا وضو خانہ اور تیسرا دھماکہ شمالی حصے میں ہوا۔ دھماکے کے بعد ہر طرف انسانی اعضا بکھر گئے اور مسجد کا فرش خون سے سرخ ہوگیا۔ نمازیوں کی چیخ و پکار قیامت صغریٰ کا منظر پیش کر رہی تھی۔ اپنے عزیزوں کی تلاش میں مسجد کے گرد بڑی تعداد میں لوگ جمع ہونے سے امدادی کاموں میں مشکلات کا سامنا رہا۔ وزارت داخلہ کے ترجمان قاری سید خوستی نے بتایا کہ قندھار شہر کے امام بارگاہ میں نماز جمعہ کے دوران دھماکا ہوا ہے۔ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔ واضح رہے کہ اس حملے کی ذمہ داری تاحال کسی گروپ نے تسلیم نہیں کی ہے۔پاکستان نے قندھار میں مسجد پر دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کی ہے ترجمان دفتر خارجہ نے پاکستانی عوام اور حکومت افغان عوام سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دکھ کی گھڑی میں پاکستان افغان عوام کے ساتھ ہے پاکستان ہر قسم کی دہشتگرد کارروائیوں کی مذمت کرتا ہے۔