کشمیری مجاہدین جدو جہد آزادی کو اپنے خون جگر سے سینچ کرحق خود ارادیت کیلئے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کر رہے ہیں اورعظیم شہداء کی جلائی ہوئی شمع کی روشنی میں آج مظلوم وادی کا ہر جوان ہر بچہ برہمن کے تسلط سے نجات کیلئے نبرد آزما ہے ۔ کشمیری اپنے اسلاف کی تقلیداور کفار کیخلاف جہاد فی سبیل اللہ کا راستہ اختیار کر تے ہوئے آزادی کی خوں رنگ تاریخ میں نئے باب کا اضافہ کررہے ہیں۔کشمیر کی جغرافیائی حیثیت اور اس کے مسلم تشخص کے باعث قائداعظم نے اسے پاکستان کی شہ رگ قرار دیا تھا لیکن ہمارے ازلی دشمن بھارت نے اس شہ رگ کو کاٹ کر بے دست و پا بنارکھاہے ۔دراصل خطے میں استعماری مذموم خواہشات کی تکمیل کے لئے گھنائونا کھیل کھیلا جا رہا ہے ۔ امریکی و اسرائیلی آشیرواد پر ہی بھارت اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آیا ہے۔بھارت فلسطین کی طرز پر کشمیر میں ہندو بستیاں تعمیر کرنے کے گھنائونے منصوبے پر عمل پیرا ہے۔مودی’’بنیئے‘‘ کوکشمیر کی زمین چاہئے اسے کشمیریوں سے کوئی غرض نہیں یہی وجہ ہے کہ بھارتی افواج اور آر ایس ایس کے غنڈے مقبوضہ وادی میں قتل عام کر رہے ہیں۔ امریکہ، بھارت اور اسرائیل کا پاکستان کیخلاف گٹھ جوڑ اب کسی سے ڈھکا چھپا نہیں رہا۔آرٹیکل370اور35اے کی آڑ میںامریکہ کو کشمیر میں گھسنے کا موقع فراہم کیا جا رہا ہے تاکہ وہ سی پیک اور پاکستان کے ایٹمی اثاثوں کو آسانی سے نشانہ بناسکے۔
مجاہد اسلام ،سابق سربراہ آئی ایس آئی اور فاتح افغانستان جنرل(ر) حمید گل مرحوم نے کشمیر کی تحر یک آزادی کیلئے جو کردار ادا کیاوہ تاریخ میں سنہرے حروف کے ساتھ درج ہے ۔آپ کہاکرتے تھے کہ’’کشمیر کو آزاد کرانے کی خاطر اگر پاکستان کو 50 جنگیں بھی لڑنا پڑیں تو ہم اس کے لئے تیار ہیں۔ کشمیر پاکستانیوں کے جسم میں خون کی طرح دوڑتا ہے،یہاں کے دریائوں سے آنے والا پانی لاکھوں کشمیری شہداء کے خون سے رنگین ہے،یہی پانی پاکستان کی فصلوں کو سیراب کرتا ہے اور اسی پانی سے پیدا ہونے والی گندم ہر پاکستانی کھاتا ہے۔‘‘ اس بات میں کوئی دو رائے نہیں ہیں کہ آپ کی وفات کے بعد کشمیر کو کاز جتنا کو نقصان پہنچا وہ ناقابل تلافی ہے وہ تحریک آزادی کشمیر کے بے باک ترجمان تھے اور کشمیر کے بارے میں بھی ان کا موقف واضح تھا۔ ’کشمیر بنے گا پاکستان ہی نہیں کشمیر پاکستان ہے اور پاکستان کی شہہ رگ ہے اور کشمیر کے بغیر پاکستان نامکمل ہے‘ ۔کاش یہ مجاہد اسلام آج زندہ ہوتا تو کشمیر کی صورت حال یہ نہ ہوتی اب تک کشمیر اپنی آزادی کے آخری دور میں شامل ہوچکا ہوتا ۔آپ نے ہمیشہ کشمیریوں کی وکالت کی اور کشمیری آپ کو مسیحا مانتے تھے اور اب بھی مانتے ہیں ۔ بھارت اپنے اندر علیحدگی کی تحریکوں کا موردالزام بھی جنرل صاحب کو ٹھہراتا ہے۔انہوں نے کشمیر، فلسطین، چیچنیا، بوسنیا، برما سمیت دنیا بھر میں جہاں کہیں مسلمانوں پر مظالم ہوئے اس کے خلاف بھرپور طریقے سے آواز بلند کی ۔تاریخ نے دیکھا کہ امریکہ اور اس کے نیٹو اتحادی50 سے زائد ممالک بھی افغانستان میں جہاد ہی کی برکت سے پسپا ہوچکے ہیں ۔آپ کے تجزیے کا کوئی بھی جملہ بے وزن نہیں ہوتا تھا ۔آپ ہمیشہ پاکستانی قوم کو الرٹ کرتے ہوئے کہا کرتے تھے افغانستان پر روسی حملہ ،افغانستان بہانہ اور پاکستان ٹھکانہ ہے اسی طرح امریکہ کے بارے میں بھی یہی کہتے تھے کہ نائن الیون بہانہ افغانستان ٹھکانہ اور پاکستان نشانہ ہے ۔بھارت ،امریکا و اسرائیل سمیت تمام دشمنان اسلام نے جنرل حمید گل کی ناگہانی وفات پر خوشیوں کے شادیانے بجائے اور باقاعدہ جشن منایا گیا۔ پاکستان نے جنرل حمید گل ؒ کی سربراہی میں پاکستانی تاریخ کی سب سے بڑی جنگی مشقیں ضرب مومن کا آغاز کیا جس کی کامیابی کا سہرا بھی آپ ہی کے سر جاتا ہے۔ جنرل(ر) حمید گل نے آخری سانس تک بھارت، امریکہ سمیت تمام دشمن ممالک اور ان کی انٹیلی جنس ایجنسیوں کو تگنی کاناچ نچایا۔ اکھنڈ بھارت کی راہ میں رکاوٹ’’غزوہ ہند‘ ‘پر کامل یقین رکھنے والے جن کی دلیرانہ پالیسیوں پر’’را‘‘ کے چیف کو گھٹنے ٹیکنے پڑے تھے۔ ایک محب وطن ہونے کے ناطے انہوں نے خطے میں بھارتی عزائم کو ہر قدم پر ناکام بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔ پاکستان کے عظیم سپہ سالار نے پیش گوئی کی تھی کہ نریندر مودی خود ہندوستان کو تباہ کرتے ہوئے اپنے ہاتھوں سے ہندوستان کو ٹکڑوں میں تقسیم کردے گا ۔چنانچہ متشدد مودی کے خطے میں جارحانہ ا قدامات سے جنرل صاحب کی پیش گوئی سچ ثابت ہو رہی ہے ۔یہ سچ ہے کہ مودی نے بھارت کو ایسی جگہ پہ لا کھڑا کیا ہے جہاں آگے کھائی اور پیچھے آگ ہے۔عالمی ادارہ ء منصف کی جانب سے نہتے کشمیریوں کیخلاف انسانیت سوز مظالم کیلئے بھارت کو کھلی چھٹی نے اسے آپے سے باہر کر دیا ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ متشدد مودی سرکار کے جنگی جنون نے چین کے ساتھ بھی محاذ کھول لیا جو یقینا اس کیلئے مناسب نہیں تھاکیونکہ ہندوستان 1962ء میں چین کی فوج کے ہاتھوں اپنی عبرتناک شکست کو بھولا نہیں ہوگا۔ جب بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرنے کے بعد لداخ کے متنازع علاقے کے ساتھ بھی کھیلنے کی کوشش کی تو بھارتی فوج کو لداخ میں ہونے والی مسلسل جھڑپوں میں چین کے ہاتھوں شدید ہزیمت کاسامنا کرنا پڑا۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38